Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

گھِر کے طوفاں میں تجھے جس نے پکارا خواجہ                 مِل گیا اُس کے سفینے کو کنارہ خواجہ

تیری آنکھوں کا جو ہو جائے اِشَارہ خواجہ        زندگی کو میری مل جائے سہارا خواجہ

خواجۂ خواجگاں  غریب نواز غریب نواز   قبلۂ عارفاں غریب نواز غریب نواز

اے شہِ صالحاں غریب نواز غریب نواز  ہم پہ ہو مہرباں       غریب نواز غریب نواز

اللہ اکبر! وقت کے بادشاہ جن کی خدمت میں خادِم بن کر آتے ہوں ، ان کا ایک غمگین کسان کا غم دُور کرنے کے لئے اپنی مَصْرُوفیات چھوڑنا ، اجمیر سے دِہلی تک کا سَفَر کرنا اور اتنی تکلیف اُٹھانا واقعی حیرتناک ہے۔ آہ! ہمیں دُنیا کمانے ہی سے فرصت نہیں ، افسوس! ہم ایسے مَصْرُوف ہوئے کہ کسی انجان کی مدد کرنا تو دُور کی بات اپنے پڑوسیوں کی خبر گیری بھی نہیں ہو پاتی بلکہ اب تو موبائل ، سوشل میڈیا ، انٹرنیٹ ، فیس بُک اور وٹس ایپ وغیرہ نے ایسا مَصْرُوف کیا ہے کہ ماں باپ کی خیریت پوچھنے ، ایک ہی گھر میں اپنے ساتھ رہنے والوں کی دِل جُوئی کرنے کا بھی وقت نہیں ملتا۔ خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے چاہنے والو! یاد رکھئے! ایک اچھا اور ذمہ دار مسلمان وہ ہے جو اپنا بھی خیال رکھے ، اپنے گھر والوں کا ، اپنے پڑوسیوں کا ، اپنے دوست احباب کا بلکہ انجان مسلمانوں کا بھی خیال رکھے ، ان کی مشکلات میں ان کے کام آئے ، ان کے دُکھ بانٹے اور انہیں نفع پہنچائے۔ اللہ پاک کے حبیب ، دلوں کے طبیب  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : خَیْرُ النَّاس مَنْ یَنْفَعُ النَّاس لوگوں میں بہتر وہ ہے جو لوگوں کو نفع زیادہ پہنچاتا ہے۔  ([1])

حضرت انس بن مالِک  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے رِوایَت ہے ، اللہ کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : جس نے میرے اُمَّتی کو خوش کرنے کے لئے اس کی حاجت پوری


 

 



[1]...کنز العمال ،  جُزْ : 16 ، جلد : 8 ، صفحہ : 54 ، حدیث : 44147 ۔