Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

پھر خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے حدیثِ پاک بیان کی ، فرمایا : پیغمبرِ خدا  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : لَا اِیْمَانَ لِمَنْ لَا صَلوٰۃَ لَہٗ جس کی نماز نہیں ، اس کا ایمان نہیں۔ پھر فرمایا : بغداد کی جامِع مسجد میں مولانا عِمَادُ الدِّین نامی ایک مبلغ رہتے تھے ، بہت ہی نیک مرد تھے ، یہ حکایت میں نے اُن سے سُنی کہ ایک مرتبہ اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام سے دوزَخ کے بارے میں گفتگو کی ، فرمایا : اے موسیٰ! میں نے دوزَخ میں ایک وادی “ ہاوِیہ “ پیدا کی ہے جو ساتواں دوزخ ہے اور سب سے خوفناک اور سیاہ ہے اور اس کی آگ بھی سیاہ (یعنی کالی) اور نہایت تیز ہے۔ اس میں سانپ ، بچھو بکثرت ہیں ، اسے گندھک کے پتھروں سے ہر روز تپایا جاتا ہے ، اگر اس گندھک کا ایک قطرہ دُنیا میں آ پَڑے تو تمام پانی خشک ہو جائے اور تمام پہاڑ گَل جائیں اور اس کی گرمی سے زمین پھٹ جائے۔ اے موسیٰ! ایسا عذاب دو شخصوں کے لئے بنایا ہے : ایک وہ جو نماز ادا نہیں کرتا اور دوسرا وہ جو میرے نام کی جھوٹی قسم کھاتا ہے۔([1])

الامان والحفیظ! اے عاشقانِ رسول! عبرت کا مقام ہے ، آہ! ہم کمزور بندے ایسے سخت عذاب کس طرح برداشت کر پائیں گے مگر افسوس! نمازوں میں سُستی بڑھتی ہی چلی جا رہی ہے ، یاد رکھئے!نماز کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔ خواجہ بختیار کاکی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : مجھے جمعرات کے روز خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں حاضِر ہونے کی دَوْلت نصیب ہوئی۔ خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے آبدیدہ ہو کر (یعنی روتے ہوئے) فرمایا : اے درویش! نماز دین کا رُکْن ہے اور رُکْن ستون ہوتا ہے ، پس جب ستون قائم ہو


 

 



[1]...دلیلُ الْعَارِفین ، صفحہ : 12-14۔