Book Name:Tabrukat Ki Barakat

کی شان! ان تَبَرُّکات کی برکت دیکھئے! وُہی ڈاکو جنہوں نے کچھ دیر پہلے لوٹ مار مچائی تھی ، ہمارا تمام سامان لوٹ لیا تھا ، اب وہی ہمارے محافظ بَن گئے اور اپنی حفاظت میں پورے قافلے کو منزل تک پہنچا کر آئے۔ ([1])

صِدْقِ صَادِق کا تَصَدُّق صادِق الاِسْلام کر

بےغضب راضِی ہو کاظِم اور رضا کے واسطے

شعر کی وضاحت : یا اللہ پاک! تجھے امام جعفر صادِق  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے صِدْق (یعنی سچائی) کا واسطہ مجھے پکا سچا مسلمان بنا دے اور امام موسیٰ کاظِم اور امام علی رضا  رَحمۃُ اللہِ علیہما  کے صدقے مجھ پر غضب نہ فرما بلکہ بےحِسَاب راضِی ہو جا۔  

اللہ کے محبوب بندے اور ان کے تبرکات

اے عاشقانِ اولیا! اے عاشقانِ اہل بیت! دیکھا آپ نے! امام علی رضا  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے کرتے اور تولیے کی برکت سے اللہ پاک نے قافلے والوں کی جان اور سامان کی حفاظت فرمائی اور دیکھئے! ان کی حفاظت کا سامان ایسی جگہ سے ہوا جہاں سے ان کا وہم وگمان بھی نہیں تھا۔ بےشک اللہ پاک بڑی قدرتوں والا ہے ، اپنے نیک بندوں سے محبت فرماتاہے ، اِن کے صدقے ، ان سے نسبت رکھنے والی چیزوں کے صدقے بڑی بڑی مشکلات حل فرما دیتا ہے۔ شاہ وَلِیُّ الله مُحَدِّث دِہلوی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : جب بندہ اللہ کا محبوب بن جاتا ہے تو *اللہ اسے اپنی نگاہِ رحمت میں رکھتا ہے  *وہ بندہ آسمانوں کا دولہا ہوتا ہے *اللہ کا محبوب بندہ جس جگہ ہو ، وہاں فرشتوں کی بارات اُتَرتی ہے ، *وہاں نور کی برسات ہوتی ہے * اللہ پاک کی رحمت ہر وقت اس کے شامِل حال رہتی ہے *جس چیز


 

 



[1]   شَوَاہد نَبُوت، صفحہ:344، خلاصۃً۔