Book Name:Tabrukat Ki Barakat

لگا کر اپنے جسم پر پھیرتے ، ان کے وسیلے سے اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعائیں کرتے ہیں۔ *تَبَرُّکات کی کیا حیثیت ہے؟ *کیا قرآنِ کریم میں بھی تَبَرُّکات کا ذِکْر ہے؟ *ہدایت بن کر آنے والے نبی ، مکی مدنی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے تَبَرُّکات کے متعلق کیا تعلیم دی؟ *ان تَبَرُّکات سے کیا کیا برکتیں حاصِل ہوتی ہیں ، اس تعلق سے چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کریں گے ، اللہ پاک ہمیں قرآن وحدیث کی روشنی میں دُرست بات کہنے ، سننے اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن   صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ۔     

لوٹنے والے ہی مُحَافِظ بَن گئے

عرب کا ایک شاعِر ہوا ہے : دِعْبَل خُزَاعِی۔ ایک مرتبہ اس نے اہلِ بیت کی شان میں قصیدہ لکھا اور لے کر اِمام علی رضا  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں حاضر ہوا۔

امام علی رضا  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سَیِّد زادے ہیں ، سَیِّدُ الشُّہَدَاء ، مظلومِ کربلا ، امام حسین  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی اَوْلاد سے ہیں ، امام موسیٰ کاظِم  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے بیٹے اور سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ کے آٹھویں بُزُرگ ہیں ، آپ 153 ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے اور 50 سال کی عمر گزار کر 203 ہجری میں دُنیا سے رخصت ہوئے ، بہت بڑے عالم ، فاضِل ، متقی ، پرہیز گار ، عبادت گزار اور باکرامت ولی تھے۔ ([1])    

دِعْبَل خُزَاعِی نے امام علی رضا  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو قصیدہ سُنایا ، بڑاشاندار قصیدہ تھا ، آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  سُن کر بہت خوش ہوئے۔ اُس وقت کا خلیفہ مَامُوْنُ الرَّشِیْد بھی وہیں تھا ، اس نے امام علی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو خوش دیکھ کر دِعْبَل خُزَاعِی کو پچاس ہزار (50000)دینار (یعنی سونے کےسِکّے)بطورانعام دئیے۔ دِعْبَل نے انعام قبول


 

 



[1]   شرح شجرہ قادریہ، صفحہ:63، خلاصۃً۔