Book Name:Tabrukat Ki Barakat

بننا چاہتا ہے وہ دو۲ کام کرے (1) : پاک صاف رہنے کا اہتمام کرے (2) : اور پُرانی مسجدیں جہاں اولیائے کرام نے نماز پڑھی ہو ، وہاں نماز ادا کیا کرے۔ ([1])

اسی طرح جو کام کسی اللہ والے نے شروع کیا ہو ، وہ کام کرنا مثلاً گیارہویں شریف کی محفل سجانا ، قصیدہ بُردَہ شریف پڑھنا ، دُرُودِ تاج کا وظیفہ کرنا وغیرہ بھی برکت حاصِل کرنے کا ذریعہ ہے۔ الحمد للہ! دورِ حاضِر میں “ تبرکاتِ  اولیا “ کا فیضان مزید عام کرنے ، لوگوں کے دِلوں میں تبرکات کی محبت بڑھانے میں عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول کی ایک خوبی یہ ہے کہ اس ماحول میں “ تبرکاتِ اولیاء “ کا ادب واحترام کرنے ، ان سے برکتیں لینے کی ترغیب تو دی ہی جاتی ہے ، ساتھ ہی ساتھ “ کردارِ اولیاء “ سے برکتیں لینے ، اولیائے کرام کی ادائیں اپنانے کی بھی خوب تربیت کی جاتی ہے۔ مثلاً دین کی تبلیغ کے لئے گھر بار چھوڑنا ، راہِ دین میں قربانیاں دینا اولیائے کرام کا محبوب عمل ہے ، اس “ ادائے اولیاء “ کی برکت لینے ، سنتیں عام کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے تحت ہزاروں عاشقانِ رسول مدنی قافلوں میں سفر کرتے رہتے ہیں۔ گلیوں میں ، بازاروں میں ، گھر جا کر ، ایک ایک سے مِل کر نیکی کی دعوت دینا ، سُنت پر عمل کی ترغیب دلانا ، اصلاحِ نفس کا ذِہن بنانا اولیائے کرام کا طریقہ رہا ہے ، الحمد للہ! دعوتِ اسلامی والے بھی انفرادی کوشش کی برکتیں لوٹتے ، گھر گھر ، دُکان دُکان جا کر علاقائی دورہ کرتے اور ادائے اولیاء ادا کرتے ہیں۔

12 دینی کاموں میں سے ایک کام : مسجد درس

دَرْس دینا انبیائے کرام  علیہم السَّلام  اور اولیائے کرام کا محبوب عمل ہے اللہ کے نبی


 

 



[1]   فیوض الحرمین (مترجم)، صفحہ: 25-26۔