Book Name:Tabrukat Ki Barakat
تَبَرُّکات کی ایک برکت یہ ہے کہ ان کے ذریعے اللہ پاک بیماریوں سے شِفَا عطا فرماتا ہے۔ پارہ 12 ، سورۂ یُوسُف میں حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی قمیض مُبَارَک کا بیان ہوا کہ حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی جُدائی میں رَو رَو کر حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام کی بینائی پر اَثَر ہوا تھا ، چنانچہ حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی قمیض مُبَارَک جو حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام سے ورثے میں ملی تھی ، حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام کی آنکھوں پر لگائی گئی تو کیا ہوا؟اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :
فَارْتَدَّ بَصِیْرًاۚ- (پارہ : 13 ، سورۂ یوسف : 96)
ترجمہ کنز الایمان : اسی وقت اس کی آنکھیں پھر آئیں(روشن ہو گئیں)۔
علامہ مُلّا علی قاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نقل کرتے ہیں : ایک مرتبہ بغداد شریف میں طاعون (Plague)کا مرض ظاہِر ہوا اَور اتنی شِدَّت اختیار کر گیا کہ روزانہ ایک ایک ہزار جنازے اُٹھنے لگے۔ لوگ گھبرا کر ولیوں کے سردار ، حُضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضِر ہوئے اور پریشانی کا ذِکْر کیا۔ حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : ہمارے مدرسے کے اِرْد گِرْد جو گھاس ہے ، یہ رگڑ کر جسم پر لگاؤ اور اسے کھاؤ ، اللہ پاک اس کی برکت سے بیماروں کو شِفَا دے گا۔ مزید فرمایا : جو کوئی ہمارے مدرسے کے کنویں کا پانی پئیے گا ، اسے بھی شفا ملے گی۔ لوگوں نے آپ کے فرمان پر عمل کیا تو الحمد للہ! انہیں شفا ملنے لگی۔ روای کہتے ہیں : اس کے بعد حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ظاہِری زندگی میں کبھی بھی بغداد میں