Book Name:Tabrukat Ki Barakat

حضرت خَنُوخ  عَلَیْہِ السَّلام  اتنی کثرت سے دَرْس دیا کرتے کہ آپ کا لقب ہی اِدْریس (درس دینے والا) پڑ گیا تھا ، ہمارے پیر غوثِ اعظم  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : میں دَرْس دیتا رہا ، دیتا رہا یہاں تک کہ اللہ پاک نے مجھے قُطْبِیَّت کا درجہ عطا فرما دیا۔ الحمد للہ!عاشقانِ انبیاء و اولیاء کی دینی تحریک دعوت اسلامی نے  مسجد دَرْس کی صُورت میں ، گھر دَرْس کی صُورت میں ، چوک دَرْس کی صُورت میں اس دینی کام کو بھی بہت عام کیا ہے۔ دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں میں سےروزانہ کا ایک دینی کام ہے : مَسْجِد دَرْس۔ *مَسْجِد دَرْس کیا ہے؟ کیسے دِیا جاتا ہے؟ *ہم مَسْجِد دَرْس دینا کیسے سیکھ سکتے ہیں؟ *مَسْجِد دَرْس کے کیا فائدے ہیں؟ اس سے کیا کیا برکتیں ملتی ہیں؟ اس بارےمیں اَوْر بھی مفید معلومات کے لئے 52 صفحات کا رسالہ “ مسجد دَرْس “ مکتبۃ المدینہ سےطلب کیجئے۔ آپ یہ رِسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤنلوڈ بھی کر سکتے ہیں۔

مسجد دَرْس کی مدنی بہار

آئیے! دَرْسِ فیضانِ سُنّت کی ایک بہار سُناتا ہوں۔ کوٹ مومن (ضلع سرگودھا) کے ایک قریبی گاؤں للیانی “ ڈیرہ محمد علی شیخ “ کے رہنے والے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے : میں گُنَاہوں میں ڈوبا ہوا تھا اور گُنَاہ کر کر کے میرا دِل سخت ہو چکا تھا ، بدنگاہی اور والدین کی نافرمانی جیسے گُنَاہ میرے معمول میں شامِل تھے ، میری گُنَاہوں بھری زِندگی میں ہدایت کی روشنی یوں آئی کہ ایک دِن دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ایک اسلامی بھائی کی دعوت پر دَرْس میں شریک ہو گیا ، درْس کے الفاظ ایسے پُر تاثیر تھے کہ میرے دِل میں اُتَر گئے ، گُنَاہوں کی گرد چھٹنے لگی ، مجھے اپنی سابقہ زندگی پر افسوس ہونے لگا۔ آہ! زندگی کا