Book Name:Huqooq Ul Ibaad Ki Ahmiyat

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک) ، 24دسمبر2020ء

(1) : سنتیں اورآداب سیکھنا : 5منٹ ، (2) : دعایاد کرنا : 5 منٹ ، (3) : جائزہ : 5منٹ ، کُل دورانیہ15منٹ

وضو سے متعلق بقیہ  مسائل و آداب

 * انگوٹھی ڈِھیلی ہو تو وُضو میں اُسے پھرا کر پانی ڈالنا سُنَّت ہے اور تنگ ہو کہ بے جُنبِشدئیے پانی نہ پہنچے تو فرض۔ یِہی حکم بالی(یعنی کان کے زَیور) وغیرہ کا ہے ۔ * اعضاء کامَل مَل کر دھونا  وُضو اور غسل دونوں میں سُنَّت ہے۔ * اَعضائے وُضو دھونے میں حدِّ شَرعی سے اِتنی خفیف تحریر(یعنی ہر طرف سے معمولی سا) بڑھانا جس سے حدِّ شَرعی تک اِستِیعاب(یعنی مکمَّل ہونے) میں شُبہ نہ رہے واجِب ہے ۔ * وُضو میں کُلّی یا ناک میں پانی ڈالنے کاتَرک مکروہ ہے اور اس کی عادت ڈالے تو گنہگار ہو گا ۔ یہ مسئلہ وہ لوگ خوب یادرکھیں جو کلیاں ایسی نہیں کرتے کہ حَلق تک ہر چیز کو دھوئیں اوروہ کہ پانی جن کی ناک کو(فَقَط) چُھو جاتا ہے سُونگھ کر اوپر نہیں چڑھاتے یہ سب لوگ گنہگار ہیں اور غسل میں تو ایسا نہ ہو تو سِرے سے نہ غسل ہو گا نہ نَماز۔ * وُضو میں ہرعُضو کاپورا تین بار دھونا سُنَّتِ مُؤَکَّدہ ہے ، تَرک کی عادت سے گنہگار ہو گا۔ * وُضو میں جلدی نہ چاہئے بلکہ دَرَنگ (یعنی اطمینان )و احتیاط کے ساتھ کرے۔ عوام میں جو مشہور ہے کہ’’ وُضو جوانوں کا سا ، نماز بوڑھوں کی سی “ یہ وُضو کے بارے میں غَلَط ہے ۔ * مُنہ دھونے میں نہ گالوں پر ڈالے  نہ ناک پر نہ زور سے پیشانی پر ، یہ سب افعال جُہّال(یعنی جاہلوں) کے ہیں بلکہ باآہِستگی بالائے پیشانی (یعنی پیشانی کے اُوپر) سے ڈالے کہٹھوڑی سے نیچے تک بہتا آئے ۔ * وُضو میں منہ سے گرتا ہوا