Book Name:Huqooq Ul Ibaad Ki Ahmiyat

الْقِصَاصَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یعنی  جناب ! کیا آپ قِیامت کے روز لئے جانے والے انتِقامِ خُداوندی سے نہیں ڈرتے؟یہ سُننا تھا کہ  حضرتِ سَیِّدُنا امامِ اعظم  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ پرلرزہ طاری ہوگیا  اور آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہغش کھا کر زمین پرتشریف لے آئے ، کچھ دیر کے بعد جب ہوش آیا توحضرت مِسْعَر بن کِدام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے عرض کی : ایک لڑکے کی بات سےآپ اس قَدَر کیوں گھبرا گئے؟ارشاد فرمایا : کیا معلوم کہ اُس کی آواز غیبی ہِدایت ہو۔ (اَ لْمَناقِب  لِلْمُوَفَّق ، الجز ء الثانی ، ص۱۴۸)

نیک عمل نمبر54 کی ترغیب

اَمِیر اہلسنت حضرت  علّامہ مَولانا محمد الیاس عطّارقادِری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بھی بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن کی پیروی کرنے  والی  عظیم شخصیت ہیں۔ آپ کاپاکیزہ کردار اس پُرفِتن دَورمیں ہمارے لیےمَشعلِ راہ ہے اور آپ بھی نہ صرف خود حُقُوقُ العباد سے متعلق خاص احتیاط  فرماتے ہیں بلکہ اپنے مُریدین ومتعلقین کو بھی اس کی ترغیب  دلاتےرہتے ہیں ، چنانچہ

آپ کے عطا کردہ “ 72 نیک اعمال “ نامی رسالے میں نیک عمل نمبر 54  ہے : کیاآج آپ نے (گھرمیں اورباہر)مذاق مسخری ، طنز ، دل آزاری اور قہقہہ لگانے(یعنی کِھل کِھلاکرہنسنے)سے بچنے کی کوشش کی؟  (یاد رکھئے! کسی مسلمان کا(بِلاوجہ شرعی)دِل دُکھانا کبیرہ گناہ ہے۔ )

نیکیوں کے نام پرگُناہ مت کمائیں!

امیرِاہل ِسُنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ حُقُوقُ الْعِبادکےمُتَعَلِّق مزید اہم معاملات پر تَوجُّہ دِلاتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں : بعض بچّوں کی نیند کچی ہوتی ہے ان سے معمولی سی آواز بھی برداشت نہیں ہوتی ، فوراً رونا شروع کردیتے ہیں جس سے گھر والوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہوتا ہے نیز گھروں میں ایسے مریض بھی ہوتے ہیں جو نیند کی گولیاں کھا کر بستر پر پڑے رہتے ہیں ، طُلَبا کو صبح تعلیم گاہوں اور دیگر