Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

ربانی علماءہیں۔ ذرا سوچئے کہ جو الله والے  ہوں ، جنہیں الله کریم اپنے خاص بندے قرار دے ، ایسوں پرتنقید کرنا ، لوگوں کو ان سے دُورکرنےکی کوشش کرنااور ان کی شان میں گستاخی کرنا کتنابڑاجُرم ہے ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ  علماء کے دامن سے وابستہ رہیں ، ان کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی صحبت میں نہ  بیٹھیں اور نہ ہی ان لوگوں کی باتیں سنیں ۔ بلکہ علمائے کرام سے پیار کریں  اور ان کی خدمت کریں۔

مجھ کو اے عطار سُنّی عالموں سے پیار ہے

ان شاء اللہ دونوں جہاں میں میرا بیڑا پار ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے اسلامی بھائیو! ہم حضرت سیدنا عبداللہ بن مبارک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سیرت و کردار اور علمائے کرام سے آپ کی محبت و خدمت کے بارے میں سُن رہے تھے۔ حضرت عبداللہ بن مبارک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے وقت کے بہت بڑے عالمِ دین ، بہت بڑے شیخ اورصُوفی بزرگ تھے۔ آئیے! آپ  کا مختصر تعارف سنتے ہیں : چنانچہ

حضرت عبد اللہ بن مبارک  کا مختصر  تعارف

      ٭آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  کا نام عبداللہ اور والدِ گرامی  کا نام مبارک تھا۔ ٭حضرت عبدالله بن مبارك کی کنیت  ابو عبدالرحمن اور ٭لقب اميرالمومنین فی الحدیث تھا۔ ٭حضرت عبدالله بن مبارک118ہجری میں پیداہوئے۔ (البدایہ والنہایہ ، ۱۰ / ۱۹۱) ٭حضرت عبدالله بن مبارک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ بہت ہی عظیمُ الشَّان محدث اورحضرت