Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

ہے۔ ٭ “ مسجددرس “ سےمسجدیں آبادہوتی ہیں۔ ٭ “ مسجددرس “ سےانفرادی کوشش کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ٭ “ مسجددرس “ سےنمازیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ ٭ “ مسجد درس “ کی برکت سے بھلائی کی باتیں سیکھنےسکھانےکاموقع ملتاہے۔ بھلائی کی باتیں سیکھنے سکھانے کی تو کیا ہی بات ہے۔ چنانچہ

منقول ہےکہ اللہ کریم نےحضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکی طرف وَحْی فرمائی : بھلائی کی باتیں خُود بھی سیکھو اور دوسروں کوبھی سکھاؤ ، میں بھلائی سیکھنےاورسکھانےوالوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گاتاکہ ان کو کسی قسم کی وَحشت نہ ہو۔ (حلیۃ الاولیاء ، کعب الاحبار ، ۶ / ۵ ، رقم : ۷۶۲۲)بیان کردہ روایت سےمعلوم ہواکہ اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ سُنَّتوں بھرا بیان کرنے یا درس دینےاورسُننےوالوں کےتو وارے ہی نِیارے ہیں ، اِنْ شَآءَاللہاُن کی قبریں اَندرسےجگمگ جگمگ کررہی ہوں گی اور انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا۔ آئیے!بطورِترغیب “ مسجد درس “ کی ایک مدنی بہار سُنتے ہیں ، چنانچہ

مدنی بہار

       کراچی کے ایک اسلامی بھائی کسی کمپنی میں ڈرائیور(Driver)تھے۔ ریٹائر(Retire) ہونے کےبعدوَقْت گزاری کےلئے علاقے میں مَوجُود پارک (Park) میں بیٹھ جاتے ، نماز باقاعدگی سے پڑھنے کا معمول نہیں تھا۔ ایک مرتبہ مَسْجِد میں نَماز پڑھنے گئے تو نَماز کے بعد’’دَرْسِ فیضانِ سنّت‘‘ہوا ، یہ بھی  دَرْس میں شریک ہوئے۔ دَرْس کے بعد ایک اسلامی بھائی نے سلام کیا اور اِنْفرادی کوشِش کرتے ہوئےپانچوں وَقْت پابندی