Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

عبدالله بن مبارکرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہکی ذات ِ گرامی  میں اللہکریم نے یہ تمام تر خوبیاں جمع فرما دی تھیں ، علمی  زندگی کے ساتھ آپ کی عملی زندگی بھی لوگوں کے لئے نمونہ تھی ، آپ  خوفِ خدا اورفکر ِآخرت سےمعمور تھے ، آئیے!ترغیب کے لئےحضرت عبدالله بن  مبارکرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہکی فکرِآخرت اورخوفِ خدا کے متعلق سنتے ہیں : چنانچہ

خوفِ خدا

       حضرت عبدالله بن مبارکرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہکارات کے وقت عجیب و غریب حال ہوتا تھا۔ رات میں اتنا زیادہ روتے کہ آپ  کی داڑھی تر ہو جاتی ، حاسدین یہ دیکھ کر کہتے کہ الله پاک نے اِسی وجہ سے اِنھیں ہم پر فضیلت دی ہے۔ (صفۃ الصفوة ، ۲ / ۳۲۵)

آخرت کا خوف

        ایک دفعہمَکَّۃُ الْمُکَرَّمہ میں  حضرت عبدالله بن مبارک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کو زم زم شریف سے  بھرا ہواپیالہ پیش کیا گیا تو آپ نے قبلہ رُخ ہوکر یہ حدیثِ مُبارکہ  بیان فرمائی : مَاءُ زَمْزَمَ  لِمَا شُرِبَ لَہ یعنی  زم ز م کا پانی جس نیت سے پیا جاتا ہے ، اس کے لیے کافی ہوتا ہے ، اس کے بعد آپ نے فرمایا : یہ پانی میں قیامت کی پیاس بجھانے کے لیے پیتا ہوں ، اس کے بعد آپ نے زم زم شریف نوش فرمایا۔ (صفۃالصفوۃ ، ۲ / ۱۲۳) 

      اےعاشقانِ اولیاء!سناآپ نےحضرت عبدالله بن مبارکرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کس قدر خوفِ خدا اورفکرِآخرت رکھنے والے تھے ، یہی وجہ تھی  کہآپ  جس علاقے میں بھی  جاتے وہاں کثیرلوگ آپ  کیزیارت کا شرف پانے کو سعادت سمجھتے ، آپ کی