Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

حضرتِ سیِّدُنا عمر بن عبد العزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تدریس و  اِشاعتِ علم میں مشغول علمائے کرام کے لئے بیتُ المال سے بھاری وظیفے مقرر کرکے ان کو فکرِمَعاش سے آزاد کردیا ۔ حضرت سیِّدُناقاسم بنمُخَیمرہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ایک مُحدّث تھے ، جو نہایت تنگ دستی کی زندگی بسر کرتے تھے ، جب وہ حضرتِ سیِّدُنا عمر بن عبد العزیزکےپاس آئے تو ان کی جانب سے90دِینار قَرض ادا کیا ، رہنے کا مکان اور ایک خادِم دیا اور 60دِینار وظیفہ مقرر کردیاتاکہ وہ یکسوئی کے ساتھ خدمتِ دین کرسکیں ۔

(طبقات ابن سعد ، ۵ / ۲۶۹ملخصا)

ہر ایک کو سو دِینار پیش کیجئے

امیرُ المُؤمنین ، حضرتِ سیِّدنا عمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےحَمص کےگورنر کو خط لکھا کہ آپ عوام میں ان لوگوں کو تلاش کیجئے جنہوں نے خود کوفِقْہ کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے وَقف کر رکھا ہے اور طَلَبِ دنیا سے منہ موڑ کر مسجدوں کی زینت بنے ہوئے ہیں ، جیسے ہی میرا یہ خط ملے توان میں سے ہر ایک کو بیتُ المال سے سو سو(100 ، 100)دِیناردے دیجئے تاکہ فِقْہ کی تعلیم حاصل کرنے میں انہیں کوئی مشکل نہ ہو ۔ (تاریخ دمشق ، ۴۶ / ۳۲۰)

حضرت عمر بن عبدالعزیز اور خدمتِ حدیث

حضرت سیدناعمر بن عبد العزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا سب سے بڑا کارنامہ احادیثِ نبوی کی حفاظت اور اشاعت ہے۔ اگر آپ نے اس طرف توجہ نہ دی ہوتی تو شاید کتبِ