Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat

پھیرنے والے۔ پھرپوچھاگیا : بےوقوف کون ہیں؟فرمایا : اپنے دِین کے بدلے دُنیا کمانے والے لوگ۔            

(تاریخ دمشق لابن عساکر ،  سلیمان بن داود ،  ۲۲ / ۲۷۵ الحدیث : ۴۹۴۰)

      اےغُلامانِ علماء!معلوم ہواعلماءکامقام بہت بلندہے۔ لہٰذا علماءکی  مال کے ذریعے بھی خدمت کرنی چاہئے ، علماء کی بارگاہ میں حاضری  کی بھی عادت بنانی چاہئے۔ افسوس!فی زمانہ ہمارےمُعاشرےمیں کچھ ایسے بدنصیب اور محروم لوگ بھی موجود  ہیں جو اُمّت کے اِن محسن و خیرخواہ اورا ُمّت کے رہنما حضرات کی خدمت کرنے اور ان سے محبت کرنے کی بجائے انہیں تنقید کا نشانہ بنا تے ، ان پر بے جا اعتراض  کرتے اور ناحق طعن و تشنیع کرتےنظر آتے ہیں ، حالانکہ قرآن و حدیث اور بزرگانِ دینرَحِمَہُمُ اللّٰہ الْمُبِین  کےاقوال  سےمعلوم ہوتاہےکہ  علماءِ دین کامقام ومنصب بہت بڑا ہے اور ان کے ادب و احترام اور ان کی پیروی میں  ہی نجات ہے ، آئیے! قرآنِ کریم میں ان  کی بیان کردہ شان و عظمت سنتے ہیں : چنانچہ

       ربِ کریم پارہ  3سورۂ اٰلِ عِمْرٰن آیت نمبر 79 میں ارشاد فرماتاہے :

كُوْنُوْا رَبّٰنِیّٖنَ بِمَا كُنْتُمْ تُعَلِّمُوْنَ الْكِتٰبَ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَدْرُسُوْنَۙ(۷۹) (پ۳ ، اٰل عمران : ۷۹)

تَرجَمۂ کنزالعرفان : اللہ والےہوجاؤکیونکہ تم کتاب کی تعلیم دیتے ہو اور اس لئے کہ تم خود بھی اسے پڑھتے ہو۔

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بیان کردہ آیتِ کریمہ سےمعلوم ہواکہ جو لوگ اللہ پاک کی کتاب یعنی قرآنِ کریم سِکھاتےاور اس کادرس دیتے ہیں وہ