Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me
جائیں گے اور اِس طرح وہ ظالِم اگر چِہ بڑی بڑی نیکیاں لے کر قِیامت میں آیا ہوگا۔مگر بندوں کے حُقُوق ضائِع کرنے کے سَبَب بِالکل ہی کنگال ہوجائے گا اور اِسی وجہ سے اسے دوزخ میں بھیج دیا جائے گا،چنانچہ
رسولِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صَحابۂ کِرَام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے پوچھا:کیا تم جانتے ہو کہ مُفلِس کون ہے؟صَحابَۂ کِرَام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَاننے عرض کی:یارسولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!ہم میں سے مُفلِس تو وہ ہےجس کے پاس دِرہم و دُنیاوی سازوسامان نہ ہو۔تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اِرشاد فرمایا: میری اُمّت کا مُفلِس ترین شخص وہ ہے جو قِیامت کے دن نَماز، روزہ، زکوٰۃ تو لےکر آئے گا مگر ساتھ ہی کسی کو گالی بھی دی ہوگی،کسی کوتُہمت لگائی ہوگی،اُس کا مال ناحَق کھایا ہوگا،اُس کا خون بہایا ہوگا،اس کو مارا ہوگا،پس ان سب گُناہوں کے بدلے میں اس کی نیکیاں لی جائیں گی۔اگر اس کی نیکیاں خَتْم ہوجائیں اور مزید حَق دار باقی ہو ں گے تو اُن(مظلوموں)کے گُناہ لے کر بدلے میں اِس (ظالم)پر ڈالے جائیں گے پھر اس(ظالم)شخص کو دوزخ میں ڈال دیا جائے گا۔ (مسلم،ص۱۰۶۹،حدیث:۲۵۸۱)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یاد رہے!یہاں ظالِم سے مُراد صرف قاتِل، ڈاکو یا مار دھاڑ کرنے والا ہی نہیں، بلکہ جس نے ظاہِری طور پر کسی کا تھوڑا سا بھی حق مارا،مَثَلاً ایک آدھ روپیہ ہی دبا لیا ہو،بِلا اجازتِ شَرعی ڈانٹ ڈپٹ کی ہو یا غصّے میں گھورکر دیکھا ہو،مذاق اُڑایا ہو وغیرہ تو پھر بھی