Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

سیرت کا ایک رِقّت بھرا واقعہ  سُنتے ہیں،چُنانچِہ

آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عاجِزی

رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے وفات ظاہِری سے پہلے اجتماعِ عام میں اعلان فرمایا:

اگر میرے ذمّے کسی کا قرض آتا ہو،اگر میں نے کسی کی جان ومال اور عزت کو صدمہ پہنچایا ہو، تو میری جان میرا مال اور میری آبرو حاضِر ہے،وہ  اِس دنیا میں ہی مجھ سے بدلہ لے لے ۔ تم میں سے کوئی یہ اندیشہ نہ کرے کہ اگر کسی نے مجھ سے بدلہ لیا تو میں ناراض ہوجاؤں گا، یہ میری شان نہیں ۔مجھے یہ بات بہت پسند ہے کہ اگر کسی کا حق میرے ذِمّے ہے تو وہ مجھ سے وُصُول کر لے یا مجھے مُعاف کردے۔ پھرفرمایا:اے لوگو!جس شخص پر کوئی حق ہو اُسے چاہئے کہ وہ ادا کرے اور یہ خیال نہ کرے کہ رُسوائی ہوگی،بے عزتی ہوگی،اس لیے کہ دنیا کی ذِلّت آخِرت کی ذِلّت سے بہت آسان ہے۔(تاریخ دِمشق،۴۸/۳۲۳ مُلَخَّصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

نیکیوں کے ذَرِیعے مالدار

پیارےپیارےاسلامی بھائیو!سُبْحٰنَ اللہ!آپ نے سنا کہ سرکا رِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے بندوں کے حُقوق کی کتنی اَہَمِّیَّت بیان فرمائی ہے!،یہ اُس عظیم ہستی کا حال ہے جس نے اپنی 63سالہ مبارَک زندگی میں کبھی بھی کسی مخلوق کا ذرّہ برابر بھی حق ضائع نہیں کیا،جس  ہستی نے اپنے تو اپنے، غیروں کے حُقوق ادا کرنے میں بھی مثالی کردار پیش کیا،جس ہستی نے زبردستی اپنا