Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

ایک مرتبہ حضرت حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس آئیں اور قحط سالی کی شکایت کی تو نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےکہنے پر حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا نے حضرت حلیمہ کو1 اونٹ اور40بکریاں دیں۔(الحدائق لابن جوزی،۱/۱۶۹)

رضاعی ماں باپ کا ادب واحترام

حضرتِ عَمْرو بن سائبرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُنے کہا:میں ایک مرتبہ حضورِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں حاضر تھا  کہ آپ کے رضاعی باپ یعنی حضرت بی بی حلیمہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے شوہر حاضرِ خدمت ہوئے ۔نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے کپڑے کا ایک حصہ ان کے لئے بچھا دیا اور وہ اس پر بیٹھ گئے۔پھر حضورِ پاک کی رضاعی ماں حضرت بی بی حلیمہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا آئیں تو آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے اپنے کپڑے کا باقی حصہ ان کے لئے بچھا دیا۔پھر سرکار کے رضاعی بھائی آئے تو آپ نے ان کو اپنے سامنے بٹھا لیا۔

حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت ثُوَیْبَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے پاس ہمیشہ کپڑا وغیرہ بھیجتے رہتے تھے،یہ ابولہب کی لونڈی تھیں اور چند دنوں تک حضورِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو انہوں نے بھی دودھ پلایا تھا۔                                                                                             (الشفاء،فصل واما خلقہ ،۱/۱۲۸،۱۲۹)

حکیمُ الْاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں:حق یہ ہے کہ (حضرت) ثُوَیْبَہ اور (حضرت)حلیمہ اسی طرح(حضرت)حلیمہ کے خاوند مسلمان ہوگئے۔بی بی خدیجہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا)سے جب حضورِ انور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)نے نکاح کرلیا تو (حضرت)ثُوَیْبَہ حضور کے پاس آیا کرتی تھیں، حضور ان کا بہت احترام فرماتے تھے اور مدینۂ منورہ سے (حضرت)ثُوَیْبَہ کے لیے کپڑے وغیرہ ہدایا