Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me
گا،سِفارش کرو!،تمہاری سِفارش قَبول کی جائے گی۔(دلائل النبوۃ للبیہقی، ۵/۱۹۹ملتقطاً)اِس مثالی کرم نوازی کے دَوران آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی مُبارَک آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔(4)یہ بھی اِرْشاد فرمایا:اگر چاہو تو عزّت کے ساتھ ہمارے پاس رہو۔(5) واپس جانے لگیں تو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے تین(3)غلام،ایک لونڈی اور ایک یا دو(2) اُونٹ بھی عطا فرمائے۔(6)جب جِعْرَانَہ میں دوبارہ اِنہی رَضاعی بہن سے ملاقات ہوئی تو بھیڑبکریاں بھی عطا فرمائیں۔(سبل الھدی و الرشاد،۵/۳۳۳ ملتقطا و ملخصا)
نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اپنی رَضاعی بہن سےاچھا سُلُوک ہر بھائی کویہ اِحساس دِلانے کے لیے کافی ہےکہ بہنیں کس قَدْر وَقْت،پیار اور اچھے سُلُوک کی حق دار ہیں۔صحابۂ کرام بھی بہنوں سے اچھا سلوک کیا کرتے تھے چنانچہ
ایک صحابی کا بہنوں سے اچھا سلوک
حضرت جابِر بن عبدُاللہ رَضِیَ اللہُ عَنہُما نے اپنی نو(9)یا سات(7)بہنوں کی دیکھ بھال،اُن کی کنگھی چوٹی اور اچھی تَرْبِیَت کی خاطر بیوہ عورت سے نکاح فرمایا۔(مسلم،کتاب الرضاع،باب استحباب نکاح البکر،ص۵۹۳، حدیث: ۳۶۳۸ ملخصا)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےپیارےاسلامی بھائیو! گھر کے دیگر افراد کے بھی کچھ نہ کچھ حُقوق ہوتے ہیں،لہٰذاان کے حُقوق کی بھی ادائیگی کیجئے،ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے گھر والوں کے حُقوق کس طرح ادا فرماتے تھے،آیئے اس کے بارے میں سنتے ہیں: