Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

دینا اور کبھی اپنے گھر میں رکھ کر بات چیت بند کردینا،دوسروں کے سامنے ڈانٹ ڈپٹ کرنا،لتاڑنا، جھاڑنا وغیرہ(معاشرے میں عام ہے)۔عورت بیچاری شوہرکے پیچھے پیچھے پھر رہی ہوتی ہے اور شوہر صاحب فرعون بنے آگے آگے جارہے ہوتے ہیں۔عورت کے گھر والوں سے صراحتاً(واضح طور پر) یا بیوی کے ذریعے نت نئے مطالبے کئے جاتے ہیں،کبھی کچھ دلانے اور کبھی کچھ دلانے کا۔الغرض ظلم و سِتم کی وہ کون سی صورت ہے جو ہمارے گھروں میں نہیں پائی جارہی۔

بیوی کی اَہَمِّیَّتاوراس کے حُقوق کے بارے میں رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی تعلیمات یقیناً لائقِ عمل ہیں،اگر شوہر ان کی روشنی میں بیوی کے ساتھ سُلوک کرےتو یقیناً بہت سی خرابیاں خود بخود ختم ہو جائیں۔آئیے!ترغیب کے لئے 3 اَحادیثِ مبارَکہ سُنتے ہیں،چنانچہ

بیوی کے حقوق کے متعلق 3 فرامینِ مصطفےٰ

(1)...حضرت حکیم بن معاویہرَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے والدسےروایت کرتےہیں:ایک شخص نے نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سےپوچھا:شوہر پر بیوی کاکیا حق ہے؟آپ نے فرمایا: جب وہ  کھائے تو اُسےبھی کھلائے،جب لباس پہنے تو اُسے بھی پہنائے،اُس کے چہرے پر نہ مارے،نہ اُسےبدصورت کہے اور(اگر سمجھانے کے لیے )اس سےعلیحدگی اختیار کرنی ہی پڑے تو گھر میں ہی (علیحدگی) کرے۔(ابن ماجہ،۲/۴۰۹ ،رقم: ۱۸۵۰)

(2)...ارشاد فرمایا: خَیْرُکُم خَیْرُکُم لِاَہْلِہٖ وَاَنا خَیْرُکُم لِاَہْلِی یعنی تم میں بہترین وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لئے بہترین ہو اور میں اپنے گھروالوں کے لئے تم سب سے اچھا ہوں۔(ترمذی،کتاب المناقب، باب فضل ازواج النبی،۵/۴۷۵حدیث:۳۹۲۱)