Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی وہ ماں ہیں جنہوں نے آپ کو دودھ پلایا ہے۔   (ابوداود،کتاب الادب،باب فی بر الوالدین،۴/۴۳۴،حدیث:۵۱۴۴)

حکیمُ الْاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے یہ دونوں عمل اظہارِ احترام و اظہارِمَسَرَّت(ادب و احترام اورخوشی کو ظاہر کرنے)کے لیے تھے۔ معلوم ہوا!قیامِ تعظیمی جائز ہے اور انسان خواہ کتنا ہی عظمت والا ہو مگر اپنے مُرَبِّی(تربیت کرنے والے) کا احترام کرے۔دیکھو یہ وہ آستانہ ہے جہاں (حضرت)جبریلِ امین(عَلَیْہِ السَّلام) خادمانہ شان سے حاضری دیتے ہیں مگر ان بی بی صاحبہ کے لیے چادر بچھائی گئی۔اس میں ہم لوگوں کو تعلیم ہے کہ جب دودھ پلانے والی دائی کا یہ ادب و احترام ہے تو سگی ماں کا ادب و احترام کیسا چاہیے۔

(مفتی صاحب مزید فرماتے ہیں:)یہ واقعہ خاص جنگِ حُنَیْن کے دن کا ہے کہ حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس جنگ سے فارغ ہوئے تھے،جماعتِ صحابہ میں تشریف فرما تھے کہ بی بی حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا تشریف لائیں،حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان کے لیے کھڑے ہوگئے اور جو چادر شریف اوڑھے ہوئے تھے ان کے لیے بچھادی،جب تک آپ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا)تشریف فرما رہیں کسی اور سے کلام نہ فرمایا،ان ہی کی طرف متوجہ رہے، جب آپ واپس ہوئیں(تشریف لے جانے لگیں)تو بہت تحفے عطا فرمائے اور انہیں کچھ دُوْر رُخصت کرنے لئے چند قدم تشریف لے گئے ۔پھر خود حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یا کسی اور صحابی نے حاضرین سے فرمایا:یہ حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دائی جناب حلیمہ ہیں جنہوں نے حضور  کو دودھ پلایا ہے۔آج کے نوجوان یہ حدیثیں پڑھیں اور عبرت حاصل کریں کہ ہم لوگ سگی ماں کا بھی ادب نہیں کرتے۔ (مرآۃ المناجیح،۵/۵۱)

حضرت حلیمہ کو کثیر مال عطا فرمایا