Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me
سُنّتوں بھرا اصلاحی بیان،ذِکْرُ اللہ، رِقَّت انگیر دُعا اورصلوٰۃ وسلام ہوتاہے،انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام،صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اَولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سیرتِ مبارَکہ بیان ہوتی ہے۔حضرت سُفْیان بِن عُیَیْنَہ(عُ،یَیْ،نَہ)رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:عِنْدَ ذِکْرِ الصّٰلِحِیْنَ تَنَزَّلُ الرَّحْمَۃُ یعنی نیک لوگوں کے ذِکْر کے وَقْت رَحمتِ اِلٰہی اُتَرْتی ہے۔(حلیۃ الاولیاء، سفیان بن عیینہ،۷ / ۳۳۵ ،رقم:۱۰۷۵۰) جب نیک بندوں کے تَذکِروں پر رَحمتیں اُترتی ہیں تو جہاںاللہ پاک اور رَسُولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْرِ خَیْر ہوگا وہاں رَحمتیں کیوں نہ اُتریں گی اور جہاں چَھما چَھم رَحمتیں بَرَس رہی ہوں وہاں دُعائیں کیوں قَبُول نہ ہوں گی۔
آئیے! تَرغِیْب کے لیے ہَفْتَہ وار اِجْتِماع میں حاضِری کا ایک واقعہ سُنئے اور اِجْتِماع میں پابندی کے ساتھ حاضِرہونے کی نِیَّت کیجئے،چنانچہ
لاہورکے ایک اِسلامی بھائی بے فِکْری اور بے باک طبیعت کے مالِک تھے ،گُناہوں اور غَفلتوں کی وادِیوں میں گُم تھے ۔ ٹِفن بجا کر بچّوں والے گیت گانے اور نَقلیں اُتارنے کے مُعامَلے میں خاندان بَھر میں مشہور تھے ۔شادِی و دِیگر تَقْرِیبات میں مِزَاحِیَہ چُٹکُلے اور فِلمی غَزلیں سُنانا، گانے گانا، ناچ دِکھانا اور طرح طرح کےنَخروں سے لوگوں کو ہَنْسَانا ان کا مَحبوبمَشْغَلَہ تھا،اِسکول کے زمانے میں ایک باعِمامہ اِسلامی بھائی اکثر ان کے بڑے بھائی سے مِلنے آیا کرتے تھے۔ایک دن بڑے بھائی نے اسلامی بھائی سے ان کا تَعَارُف کروایا تو اسلامی بھائی نے انہیں دعوتِ اِسلامی کے ہَفْتَہ وار سُنَّتوں بھرے اِجْتِماع کی دعوت پیش کی۔اسلامی بھائی کی دعوت پر وہ سُنَّتوں بھرے اِجتِماع میں جاپہنچے، انہیں بہت اچّھا لگا،لہٰذا