Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me
یاد رکھئے!٭ماں باپ قُدرت کا اَنمول تحفہ ہیں،٭ماں باپ کا مقام قرآن و حدیث میں بَیان ہوا ہے،٭ماں باپ کی فرمانبرداریاللہ پاک اوررسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا کا ذریعہ ہے،٭ ماں باپ اَولاد کے آرام کی خاطر اپنے آرام کو قربان کر دیتے ہیں،٭ماں باپ کے خونِ جگر سے اَولاد کا وجود بنتا ہے،٭ ماں باپ بیمار اَولاد کو دیکھ کر تڑپتے اور آنسو بہاتے ہیں،٭ماں باپ بیمار اَولاد کی خاطر ساری ساری رات جاگ کر گزاردیتے ہیں،٭ماں باپ اَولاد کے مستقبل کو سَنوارنے کے لئے اپنی پوری زندگی کو اَولاد کےلئے وَقْف کردیتے ہیں،٭ماں باپ اَولاد کی پیدائش سے پہلےاور پیدائش کے بعد کی تکالیف کو برداشت کرتے ہیں،ماں باپ وہ عظیم ہستی ہیں جن کے حُقوق ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنی زبانِ مبارَک سے بیان فرمائے ہیں،چنانچہ
حضرتِ جاہِمَہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُنےنبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہِ اَقدس میں حاضرہو کر عرض کی:یَارسولَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!میں راہِ خدا میں لڑنا چاہتا ہوں اور آپ کی بارگاہ میں مَشورہ کرنے کے لیے حاضر ہوا ہوں۔رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا:کیاتمہاری ماں ہے؟عرض کی:جی ہاں۔اِرشادفرمایا:فَالْزَمْهَا فَاِنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ رِجْلَيْهَااس کی خدمت کو اپنےاوپرلازم کر لو، کیونکہ جنت اس کےقدموں کےنیچےہے۔(نسائی،کتاب الجھاد، الرخصة فی التخلف لمن له والدة،ص۵۰۴،حدیث:۳۱۰۱ )
ایک اور مقام پرارشاد فرمایا:جس نے اپنے والدین یا ان میں سے کسی ایک کو پایا اور اُن سے اچھا سُلوک نہ کیا وہ اللہکریم کی رحمت سے دُور اور غضبِ خدا کا حق دار ہوا۔ (معجم کبیر، ۱۲/۶۶، حدیث: