$header_html

Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me

یہ ظالِم ہے اور وہ مظلوم۔اب یہ الگ بات ہے کہ اِس ”مظلوم“نے بھی”اُس ظالم“کا بعض حق مارا ہو۔اِس صورتِ حال میں تو دونوں ایک دوسرے کے حق میں مخصوص مُعاملات میں”ظالم“بھی ہیں اور”مظلوم“بھی۔اسی طرح کئی لوگ ہونگے جو بعضوں کے حق میں”ظالم“اور بعضوں کے حق میں”مظلوم“ ہوں گے۔

حضرت عبدُاللہ بن اَنیس رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ پاک قِیامت کے دن ارشاد فرمائے گا: کوئی دوزخی دوزخ میں اور کوئی جنّتی جنّت میں داخِل نہ ہو،جب تک وہ بندوں کے حُقُوق کا بدلہ نہ ادا کرے یعنی جِس کسی کا حَق جس کسی نے دَبایا ہو اُس کا فیصلہ ہونے تک دوزخ یا جنّت میں داخِل نہ ہوگا۔   (اخلاق الصالحین، ص ۵۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بندوں کے حُقوق میں سب سے بڑا حق ماں باپ کا ہے۔پھر دیگر خونی رشتے دار دَرَجہ بدَر َجہ  سب سے زیادہ احترام و اچھے سُلوک کے حق دار ہوتے ہیں ، مگر افسوس!اس کی طرف اب دھیان کم دیا جاتا ہے ۔بعض لوگ عوام کے سامنے اگرچِہ انتہائی خوش اخلاق جانے جاتے ہیں  مگر اپنے گھر میں  بالخصوص والدین کے حق میں  نہایت ہی سخت مزاج و بداَخلاق ہوتے ہیں۔ایسوں کی توجہ کیلئے حضرت عبدُاللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کی رِوایت  پیشِ خدمت ہے،چنانچہ سرکارِ مدینہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:تین(3) شخص جنت میں  نہیں  جائیں  گے: (1)... ماں  باپ کو ستانے والا،(2)...دَیُّوث اور(3)...مردانی وَضع بنانے والی عورت۔   (معجم الاوسط، ۲/۴۳، حدیث: ۲۴۴۳)


 

 



$footer_html