Book Name:Hoquq Ul Ibaad Seeratun Nabi Ki Roshni Me
( الر سالۃ القشیریۃ ، باب الادب ، ص ۳۱۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
٭بَیْتُ الخَلاء سے باہرآنے کی دعا
دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسُنّتوں بھرےاجتماع کےمَدَنی حلقوں میں اس بارشیڈول کے مطابق ”بَیْتُ الْخَلاء سے باہر آنے کی دعا “یادکروائی جائےگی۔وہ دُعایہ ہے:
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَذْہَبَ عَنِّی الْاَذٰی وَعَافَانِی
(مصنف ابن ابی شیبۃ،۷/۱۴۹،حدیث:۲)
ترجمہ:اللہ پاک کا شُکْر ہے جس نے مجھ سے تکلیف دور کی اور مجھے عافیت دی۔
٭اجتماعی غوروفکر کا طریقہ(72مدنی انعامات (
فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ: (آخرت کے معاملے میں)گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔(جامع صغیرللسیوطی،ص۳۶۵،حدیث:۵۸۹۷)
آئیے!مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے ”اچھی اچھی نیتیں“کرلیجئے۔
(1)رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی مَدَنی انعامات کے رِسالے سے آج کی غوروفکر(یعنی اپنامحاسبہ )کروں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔
(2)جن مَدَنی انعامات پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد (یعنی شکر)بجا لاؤں گا۔
(3)جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اورآئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔
(4)گناہوں سے بچانے والے کسی مَدَنی انعام پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا ۔