Book Name:Moashary Ki Ghalat Rasmein Aur Tehwar

اس کو کرنے میں لوگوں کے دلوں کی رعایت کرے اگرچہ اس کے کرنے میں کوئی مستحب چھوٹ جائے کہ اس طرح کی رسمیں چھوڑنے سے دل تنگ ہوتے ہیں، نفرتیں پھیلتی ہیں، فتنہ ہوتا ہے اور  اس جائز رسم کو نہ کر کے لوگوں سے ہٹ کر چلنا شریعت کو پسند نہیں لہٰذا مسلمانوں کے دلوں کی خوشی کا لحاظ رکھتے ہوئے ایسے جائزرسم و رواج کو پورا کیا جائے ۔

یہ شادی ہوئی یا اعلانِ جنگ؟

٭بعض نادان لوگمَعَاذَاللہ ناچ گانوں کےاس قدر شیدائی ہوتے ہیں کہ منگنی والے دن ہی یہ شرط رکھ لیتے ہیں  کہ کچھ بھی ہوجائے، شادی میں ناچ گانا ضرور ہوگا،اگر نہیں ہوا تو یاد رکھو!ہم ایسی شادی میں ہرگز نہیں آئیں گے۔٭سُود کا لین دَین کرنا ناجائز و حرام ہے مگر افسوس!بعض لوگ شادی بیاہ کی ناجائز رسومات پوری کرنے اور لوگوں کو دِکھانےکے لئے سُودی قرضےلے لیتے ہیں،٭ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ میاں بیوی میں لڑائی جھگڑےآئے روز کا معمول بن جاتے ہیں،٭مکان تھا تو وہ بھی اونے پونے دام بیچنا پڑجاتا ہے،٭دو خاندانوں کےدرمیان نفرتوں کی دیوار کھڑی ہوجاتی ہےاوردیکھتے ہی دیکھتےخاندان کے خاندان اُجڑ جاتے ہیں،٭اس میں ہرگز کوئی شک نہیں کہ شادی بیاہ ایک خوشی کا موقع ہوتاہے ،٭مگر بعض لوگ خوشی کوآڑ بناکر شادی بیاہ میںمَعَاذَ اللہ  کئی ناجائز و حرام کام کرتے اور غیر شرعی رسومات کرکے اللہ پاک کے غضب کو اُبھارنے والے کام کرتے ہیں،٭ یاد رکھئے!خوشی کےموقع پر اللہ پاک کی نافرمانی کرنا ہرگز عقلمندوں کا طریقہ نہیں۔(بہارِ شریعت ،۲/۱۰۶ملخصاً)

گانے باجے

میٹھے میٹھے  اسلامی بھائیو!عموماًاكثر گھروں میں رواج ہے كہ شادی كے ایام میں رشتہ دار اور