Book Name:Moashary Ki Ghalat Rasmein Aur Tehwar

درمیانی رات)کومیٹھادر(بابُ المدینہ کراچی)کےعلاقے میں اِنتقا ل ہوا۔موت کےوَقْت مجھےبہت یادکر رہی تھیں،ہمشیرہ نے بتایا:اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّوَجَلَّ!کلِمہ طَیِّبَہ اوراِسْتِغفار پڑھنے کے بعدزبان بند ہوئی۔ بالخصوص غُسل دینے کے بعد چہرہ نہایت ہی رَوشن ہوگیا تھا۔جس حصّۂ زمین پر رُوح قَبْض ہوئی ،اس  سے کئی روز تک خوشبو آتی رہی اورخُصوصاً رات کے جس حصے میں اِنتِقال ہوا تھا، اس میں  طرح طرح کی خوشبوئیں آتی رہیں۔سوئم والے دن صبح کے وَقْت چند گُلاب کے پھول لاکر رکھے تھے جو شام تک تقریباً تروتازہ رہے جومیں نے اپنے ہاتھ سے والدہ کی قبر پر چڑھائے۔ یقین جانیں اُن میں ایسی عجیب بھینی بھینی خوشبوتھی کہ میں حیران رہ گیا،کبھی گُلاب کے پھولوں میں، میں نے ایسی خوشبو نہیں سُونگھی تھی نہ ابھی تک سونگھی ہے بلکہ گھنٹوں تک وہ خُوشبو میرے ہاتھوں سے بھی آتی رہی۔ (تذکرۂ امیر ِاہلسنت(قسط2)، ص۴۱ ملتقطاً)

عرسِ پاک آگیا اُمِّ عطار کا                                               مولا روضہ دِکھا اُمِّ عطار کا

ان سے عطار کی ہم کو نعمت ملی                                          حق ہو کیسے ادا اُمِّ عطار کا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!20صفرالمظفر کوحضرت سَیِّدُنا داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا بھی عرسِ پاک ہے۔آئیے!اسی مناسبت سےداتا گنج بخش کامختصر تعارف سنتے ہیں:

ولادت و سِلسلۂ نسب

حُضُورسیدداتا گَنْج بَخْشعلی ہجویریرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی وِلادَتِ با سَعادَت کم وبیش 400 ؁ھ میں غَزنی شہر(City)میں ہُوئی۔کچھ عَرصے بعد آپ کا خاندان مَحلہ ہَجْویرآگیا،اِسی نِسبَت سے آپ ہَجْویری کہلاتے ہیں۔(اردودائرۃ المعارف،۹/۹۱ ملخصاً)آپ کا نام”عَلی“والِدکا نام”عُثمان“ہے۔آپ کا سِلسِلۂ نَسَب چھ(6)واسِطوں سے سَیِّدُالشُّہَدا،راکِبِ دوشِ مُصْطَفٰے،حضرت سَیِّدُنا امامِ حَسَنِ مُجتَبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ