Book Name:Moashary Ki Ghalat Rasmein Aur Tehwar

       نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اِرْشاد فرمایا:جوشخص میری اُمَّت تک کوئی اسلامی بات پہنچائےتا کہ اُس سےسُنَّت قائم کی جائےیااُس سےبد مذہبی دُور کی جائے تو وہ جنَّتی ہے۔  

آئیے! بطورِ تَرْ   غِیْب چوک دَرْس کی ایک  مَدَنی بہار سُنتے ہیں،چنانچہ

وفات سے قبل توبہ نصیب ہوگئی

با بُ المدینہ(کراچی ) کے مُقِیْم ایک اسلامی بھائی کے عَلاقے کی مسجدکے باہر ”چوک دَرْس“ہوتا تھا۔ ایک دن حَسْبِ مَعمول چوک دَرْس کے لیے اسلامی بھائی تشریف لائے توآس پاس موجود لوگوں کودَرْس میں شرکت کرنے کی دعوت پیش کی،ایک اسلامی بھائی نے آگے بڑھ کر قریب ہی رِکشا اسٹینڈ پرموجودچوکیدار راجو بھائی کو بھی دَرْس میں شِرکت کی دعوت پیش کی۔راجو بھائی دَعوَت قبول کرتے ہوئےمدنی درس( درسِ فَیْضانِ سُنَّت) میں شریک ہوگئے۔دَرْس کے بعدمُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی نے رِقّت انگیز دُعا سے قبل دَرْس سُنّنےوالوں کو پچھلے گناہوں سے تَوْبہ کروائی اور دورانِ دُعا حاضِرِین کی مَغْفِرت کے لیےبھی دُعا مانگی۔دُعا کے اِختتام پر دَرْس سُنّنے والوں نے بآوازِ بُلند دُرُودِپاک پڑھا،راجوبھائی نے دُرُودِ پاک پڑھتے ہوئے انگوٹھے چُوم کرآنکھوں(Eyes)سے لگائے، بلند آوازسے کَلِمَۂ طَیِّبَہلَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہپڑھااوربے اِختیار زمین پرگِرپڑے۔ایک اسلامی بھائی نے آگے بڑھ کر اُنہیں اُٹھایاتو اُس وَقْت وہ اپنے خالِقِ حقیقی سے جا مِلے تھے۔

ہے تمنّائے عطارؔیاربّ!اُن کے جَلووں میں یُوں مَوت آئے

 

جھُوم کر جب گِرے میرا لاشہ تھام لیں بڑھ کے شاہِ مدینہ

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۸۹)