Book Name:Moashary Ki Ghalat Rasmein Aur Tehwar

رسم جو شریعت سے ٹکراتی ہو،اس کی مذمّت بیان کرتا ہے اور حقیقۃً اس میں نہ  صرف ہماری بلکہ خاندانوں، برادریوں اور قوموں کی بھلائی ہے۔

اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ!آج کےبیان میں ہم”معاشرے کی رسومات“ میں سے چند بُری رسموں کے بارےمیں سُنیں گے۔مصرکےاندرایک غیراسلامی اورانسانیت سوزرسم عرصَۂ دراز سے جاری تھی،وہ رسم کیا تھی اوراس کا خاتمہ کیسے ہوا؟ماہِ صفر سےمتعلق بھی بہت سی غلط باتیں اوررسمیں لوگوں میں عام ہیں،ان کےبارےمیں علمائےدِین کے ارشادات بھی سنیں گے،شادی بیاہ کے موقع پرغیر شرعی رسومات  کی نشاندہی کی جائے گی،حضور داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اور اُمِّ عطاررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا کامختصر تعارف بھی پیش کیا جائے گا۔اللہ کرے کہ ہم پورابیان توجہ کے ساتھ سننے میں کامیاب ہوجائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

رُکےدَرْیا کو جاری کردیافاروقِ اعظم نے

اَمِیْرِاہلسنت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانامحمدالیاس عطارقادِری رضویدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنےرسالے”کراماتِ فاروقِ اعظم“میں ایک حکایت نقل فرماتےہیں:جب مصْرفتح ہوا تو ایک روز اہلِ مِصْرنے  حضر ت سیِّدُناعَمْرو بن عاص رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے عرض کی: اے امیر! ہمارے  دریائے نِیل کی ایک رَسْم ہے جب تک اُس کو ادانہ کیا جائے دریاجاری نہیں رہتا۔انہوں نے اِسْتِفْسار فرمایا(یعنی سوال کیا):کیا؟ کہا: ہم ایک کَنواری لڑکی کو اُس کے والِدَین سےلےکرعُمدہ لباس اورنفیس زیور(Fine Jewellery) سےسجاکردریائےنیل میں ڈالتےہیں۔حضرت سیِّدُنا عَمْرو بن عاص رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:اسلام میں ہرگز ایسا نہیں ہوسکتااوراسلام پُرانی واہِیات(بیہودہ) رَسموں کو مٹاتا ہے۔ پس وہ رَسْم موقوف رکھی(یعنی روک دی)گئی اوردریا کی روانی کم ہوتی گئی،یہاں تک کہ لوگوں نےوہاں سے چلے