Book Name:Moashary Ki Ghalat Rasmein Aur Tehwar

بلند مقام پر پہنچے ہوئے تھے،اس تعلق سے آپ کی سیرت کےکچھ واقعات بھی ہم سنیں گے،خلافِ شرع کاموں کو طریقت کا نام دینے والوں کے بارے میں علمائے کرام نے جو ارشادات بیان فرمائے ہیں انہیں بھی بیان کیا جائے گا۔لہٰذا!آئندہ جمعرات بھی اجتماع میں حاضری کی نیّت کیجئے،نہ صرف خود آنے کی بلکہ اِنفرادی کوشش کرکے دُوسروں کو بھی ساتھ لانے کی نیّت کیجئے اورہاتھ اُٹھا کر زور سے کہیے:اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عقیقے کی سُنّتیں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو !آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطارقادری رضوی ضیائیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسالے”غفلت“سےعقیقےکی چند سنتیں اور آداب  سنتےہیں۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:لڑکااپنےعقیقے میں گِروی ہے ساتویں دن اُس کی طرف سے جانور ذَبح کیا جائے،اُس کا نام رکھا جا ئے اور سرمُونڈا جائے۔‘‘   ٭گِروی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اُس سے پورا نفع(فائدہ)حاصِل نہ ہوگا جب تک عقیقہ نہ کیا جائے اور بعض(مُحَدِّثین)نے کہا بچّے کی سلامتی اور اُس کی نَشو ونُما(پھلنا پھولنا)اور اُس میں اچّھے اَوصاف(یعنی عمدہ خوبیاں )ہونا عقیقے کے ساتھ وابَستہ ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۳۵۴)٭بچّہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذَبْح کیا جاتا ہے اُس کو عقیقہ کہتے ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۳۵۵)٭لڑکے کے عقیقے میں دو بکرے اور لڑکی میں ایک بکری ذَبح   کی جائے یعنی لڑکے میں نَر جانور اور لڑکی میں مادَہ مُناسِب ہے۔اور لڑکے کے عقیقے میں بکریاں اور لڑکی میں بکرا کیا جب بھی حَرَج نہیں۔(بہار شریعت،۳/ ۳۵۷) ٭قربانی کے اُونٹ وغیرہ میں عقیقے کی شرکت ہوسکتی  ہے۔٭عقیقہ فرض یا واجب نہیں ہے صرف