Book Name:Ala Hazrat Ka Kirdar

(4)طلبہ کی طبیعتوں کو پرکھا جائے، جو جس کام کے زیادہ مُناسب دیکھا جائے ،اُسے بہترین  وظیفہ دے کر اُس کام میں لگایا جائے۔یوں اُن میں کچھ مُدرّسین،کچھ مبلغین،کچھ مصنفین اور  مُناظرین بنائے جائیں پھر تصنیف و مناظرہ میں بھی تقسیم کاری ہو،کوئی کسی فن پر کوئی کسی فن پر(مہارت حاصل کرے)۔اور(5)اُن میں جو تیار ہوتے جائیں تنخواہیں دے کر ملک میں پھیلائے جائیں کہ تحریر،تقریر،وعظ اور مناظرے کے ذریعے دین  اور مذہب کو پھیلائیں ۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّدعوتِ اسلامی کے مدارس المدینہ و جامعات المدینہ وغیرہ میں علمِ دین حاصل کرنے والے طلبۂ کرام،علمی مشاغل سے فراغت کے فوراً بعد ہی مختلف شعبہ جات میں تعینات کردئیے جاتے ہیں، بہت سے طلبہ کو اعلیٰ صلاحتیوں کی بنا پر تعلیم کے آخری مراحل سے ہی تدریس، دارُ الافتا یا خدمتِ دین کے کسی اور شعبے کیلئے چُن لیا جاتا ہے،بعض مُدرِّسین اور مدنی علمائے کرام کو مختلف مُمالک میں بھی بھیجنے کی ترکیب کی جاتی ہے۔

(6)تصنیف کی قابلیت رکھنے والوں کو نذرانے دے کر اُن سے مذہب کی حمایت اور بد مذہبوں کے رَدّ میں مفید کتب و رسائل تصنیف کرائے جائیں۔اور(7)تصنیف شُدہ رسائل عمدہ اور خوش خط چھاپ کر ملک میں مُفت شائع کئے جائیں۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی  اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے اِن دونوں اُصولوں پر عمل کرتے ہوئے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ کی صورت میں  کم وبیش11 سال سے تحریرو تصنیف  کا کام بحسن وخوبی انجام  دینے کی سعادت حاصل کررہی ہے، اس مختصر سے عرصے میں  سینکڑوں کتب ورسائل  مکتبۃ المدینہ  کے تعاون سے شائع ہوکر منظرعام پر آچکے ہیں۔

(8)شہروں شہروں آپ کے سفیر نگران رہیں،جہاں جس قسم کے مبلغ یا مُناظر یا تصنیف کی حاجت ہو آپ کو اطلاع دیں۔آپ دُشمنِ اسلام کے مقابلے میں اپنے علماء ،میگزین اور  رسالے بھیجتے رہیں۔