Book Name:Ala Hazrat Ka Kirdar

مکان میں بھجوادی۔اب وہ صاحب تھوڑی دیر بعد ایک تعویذ کی درخواست کرتے ہیں۔اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےارشاد فرمایا:میں نے تو آپ سے 3 بار دریافت کیا تھا مگر آپ نے کچھ نہیں  بتایا،اچھا تشریف رکھئے اوراپنے بھانجے علی احمد خان صاحب(جو تعویذ دیا کرتے تھے )کےپاس سے تعویذ منگا کران صاحب کو عطا فرمایااور ساتھ ہی حاجی کفایتُ  اللہ صاحب نے اعلیٰ حضرت کا اشارہ پاتے ہی مکان سے  وہ مٹھائی کی ہانڈی منگوا کر سامنے رکھ دی۔اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے وہ مٹھائی ان الفاظ کے ساتھ  واپس فرمادی۔”اس ہانڈی کو ساتھ لیتے جائیے، میرے یہاں تعویذ بکتا نہیں ہے۔“انہوں نے بہت کچھ معذرت کی، مگر قبول نہ فرمایا، بالآخر بے چارےاپنی  شِیْرِینی  واپس لیتے گئے۔ (حیات اعلی حضرت ، ۹۲)

سُنّتوں  کو   جِلادیا  جس  نے        دِین کا ڈنکا بجا دیا جس نے

وہ مجدّد ہے  دِین و  ملّت کا        واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

جو ہے اللہ کا ولی بے شک       عاشقِ صادقِ نبی بے شک 

غوثِ اعظم کا جو ہے مَتوالا       واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائلِ   بخشش مرمم،۵۷۵،۵۷۶)

مجلس مکتوبات وتعویذاتِ   عطاریہ

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! بیان کردہ واقعے سے معلوم ہوا کہ  اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ صرف رِضائے الٰہی کیلئےدِینی کاموں میں مخلوقِ خدا کی مدد فرمایا کرتے تھے  اور اس کام کےبدلے کسی بھی قسم کا نذرانہ  لینا گوارا نہ فرماتے ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ! عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ  اسلامی  بھی اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے  خیر خواہیِ امت کیلئے     کم و بیش104 شعبہ