Book Name:Ala Hazrat Ka Kirdar

آئیے ! اس بارے میں آپ کے دو (2) واقعات سنئے۔ چنانچہ

میری خوشی اسی میں ہے:

ایک صاحب نے بہت خوبصورت دولائی(رضائی)پارسل کے ذریعے آپ کی بارگا ہ میں بھیجی ، مولوی امجد رضا صاحب کا بیان ہے ’’جس وقت وہ پارسل بریلی پہنچا اُس وقت میں بھی حاضر ِ خدمت تھا ، سِیل و مہر جدا کرنے کے بعد پارسل کھولا گیا اور دولائی(رضائی) برآمد ہوئی ،اعلیٰ حضرت  اس کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور جتنے لوگ اس وقت کاشانَۂ اقدس میں موجود تھے سب نے بہت پسند کیا اور بہت تعریف کی اور واقعی وہ دولائی(رضائی) ہر حیثیت سے قابلِ تعریف تھی، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے سب کے اصرار پر اِسے اوڑھا اور مسہر ی پر تشریف فرما ہوئے کہ میری زبان سے بے اختیاریہ فقرہ نکلا ’’واقعی بہت عمدہ دولائی(رضائی) ہے ،جوانوں کے لائق ہے ‘‘یہ سنتے ہی اعلیٰ حضرت نے وہ دولائی(رضائی)  مجھے عطا فرمادی کہ تم اِسے اوڑھو ،حالانکہ میں نے اس غرض سے یہ جملہ نہیں کہا تھا ،لیکن اعلیٰ حضرت  نے بااصرار مجھے عنایت فرمائی اورارشاد فرمایاکہ ’’میری  خوشی اسی میں ہے ‘‘۔(حیاتِ اعلیٰ حضرت ،ص 129)

مصطفٰے کا وہ لاڈلا پیارا      واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

غوث ِاعظم کی آنکھ کا تارا     واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائل بخشش مرمم،ص۵۷۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

چھتری حاجتمند کو عطا فرمادی:

موسمِ برسات میں بعض اوقات مسجد کی حاضری دورانِ بارش ہو اکرتی تھی ۔حاجی کفایتُ اللہ صاحب نے اس تکلیف کو محسوس کرتے ہوئے ایک چھتری(Umbrella) خرید کر نذر کی اور اپنے ہی