Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

کرامتِ خاتونِ جنت

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سیدتنا فاطمۃ الزہرا  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کی شان و عظمت کا ایک پہلو یہ بھی  ہےکہ اللہ پاک نے آپ  کو بہت سی کرامات(Saintly-Miracles) سے نوازا۔اور یہ حقیقت ہے جواللہ  پاک اور اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو راضی کرنے میں اپنی زندگی بسر کرتا ہے تو اللہ پاک  بھی اپنے فضل و کرم سے اُسے طرح طرح  کی نعمتوں سے نوازتا ہے ۔

           آئیے!  آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  کی ایک بہت ہی با کمال کرامت سُنتےہیں ، چنانچہ

عظیمُ الشّان دعوت

          ایک دن  حضرتِ سیِّدُناعثمانِ غنیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنےحُضورنبیِّ کریمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی دعوت کی۔جب دونوں عالَم کےمیزبان حضرتِ سیِّدُناعثمان بن عفانرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہکےمکان پر رونق افروز ہوئےتوحضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہآپ کےپیچھے چلتے ہوئے آپ کےقدموں کو گننےلگےاور عرض کیا:یارسولَاللهصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میرےماں باپ آپ پرقربان! میری تمنا (Wish) ہےکہ حُضور کے ایک ایک قدَم کے عِوَض میں آپ کی تعظیم وتکریم کےلیےایک ایک غلام آزاد کروں۔چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُناعثمانِ غنیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہکےمکان تک جس قدَرحُضورکےقدَم پڑے تھےحضرتِ سیِّدُنا عثمانِ غنی نےاتنی ہی تعدادمیں غلاموں کوخریدکرآزادکردیا۔

               حضرتِ سیِّدُناعلیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے اس دعوت سےمُتَأثِّرہوکرحضرتِ سیِّدَہ فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاسےکہا:اےفاطمہ!آج میرےدِینی بھائی حضرتِ سیِّدُناعثمانرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنےحُضورِاَکرَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بڑی ہی شانداردعوت کی ہے اورحُضورِ اَکرَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےہرہرقدَم کےبدلےایک غلام آزاد کیاہے، میری بھی تمنّاہےکہ کاش!ہم بھی حُضورکی اسی طرح شانداردعوت کر سکتے۔حضرتِ سیِّدَتُنافاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانےاپنےشوہرِنامدارحضرتِ سیِّدُناعلیُّ المرتضٰیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی