Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

       ٭سیدہ خاتونِ جنت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  غریبوں کی حاجت روائی فرماتی تھیں ۔

       ٭سیدہ خاتونِ جنت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاپڑوسیوں سے  حُسنِ  سُلُوک فرماتی تھیں۔

       ٭سیدہ خاتونِ جنترَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاصبرواستقلال کا عملی نمونہ تھیں۔  

          اللہ  کریم ہمیں بھی سیدہ خاتونِ جنترَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکےنقشِ قدم پرچلتےہوئےنیک اعمال کرنے اورسُنّت ِمصطفےٰ اپنانے  کی توفیق  عطافرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

   صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

تعظیمِ سادات کے مدنی پھول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے آئیے! ساداتِ کرام کی تعظیم  کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔(1)فرمایا:جو میرے اَہلِ بَیْت میں سے کسی کے ساتھ اچّھا سُلوک کرےگا،میں روزِ قِیامت اِس کا صِلہ(بَدْلَہ) اُسے عطا فرماؤں گا۔(جامع صغیر، ص۵۳۳، حدیث:۸۸۲۱) (2) فرمایا:جو شخص اَوْلادِ عَبْدُ الْمُطَّلِب میں سے کسی کے ساتھ دُنیا میں نیکی(بھلائی)کرے اُس کا صِلہ(بَدْلَہ) دینا مجھ پر لازِم ہے جب وہ روزِ قِیامت مجھ سے مِلے گا۔(تاریخ بغداد،۱۰/ ۱۰۲،حدیث:۵۲۲۱)٭ساداتِ کرام کی تعظیم فرض ہے اور اُن کی توہین حرام۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ،ص۲۷۷)٭ساداتِ کرام کی تعظیم وتکریم کی اَصل وجہ یہی ہے کہ یہ حضرات رسُول کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے جسمِ اَطہر کا ٹکڑا  ہیں۔(سادات کرام کی عظمت، ص۷)٭سرکارِ مدینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی تعظیم وتوقیر میں سے یہ بھی ہے کہ وہ تمام چیزیں جو حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے نسبت رکھتی ہیں ان کی تعظیم کی جائے۔ ( اَلشِّفا، الباب الثالث فی تعظیم امرہ،فصل ومن اِعظامہٖ...الخ،ص۵۲،الجزء ۲ )۔(سادات کرام کی عظمت، ص۸) ٭تعظیم کیلئے نہ یقین دَرْکارہے اور  نہ ہی کسی خاص سند کی حاجت لہٰذا جو لوگ سادات کہلاتے ہیں ان کی تعظیم کرنی