Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

مبارکہ   یہ تھی کہ  آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اُمَّت کی غمخواری کے لئےہر وقت عبادتِ الٰہی کی طرف مُتوجّہ رہتیں، راتوں کو  جاگ کر   مُناجات(دُعا)  میں  مصروف رہتیں،یہی نہیں بلکہ اللہ پاک کی عبادت اور اس کے ذکر و اَذْکار سے اس قدر مَحَبَّت  تھی کہ اپنے گھریلو کام کاج کرنے کے ساتھ ساتھ  یادِالٰہی سے کبھی غافل نہ ہوتیں،آئیے!اب سیدہ  خاتونِ جنّترَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے ذَوقِ تلاوت اور شوقِ عبادت کے مُتعلق سُننے کی  سعادت حاصل کرتے  ہیں ، چنانچہ

کھانا پکاتے وقت بھی تلاوت

          امیرُالمؤمنین حضرتِ سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتےہیں کہ سیِّدَہ خاتون ِجنت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکھاناپکانے(Cooking)کی حالت میں بھی قرآنِ پاک کی تلاوت جاری رکھتیں۔(سفینۂ نوح، حصّہ دُوُم، ص۳۵)

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُناآپ نے!خاتونِ جنّت سیِّدہ فاطِمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کوتلاوت کاکس قدَر ذَوق وشو ق تھاکہ گھریلومصروفِیّت کےدوران بھی زبان سےقرآنِ کریم کی تلاوت جاری رکھتیں، اگر ہم  اپنے مُعاشرے میں نظر دوڑائیں تو کئی نادان مصروفِیّت کے دوران   کانوں میں ہینڈ فری (Handfree)لگا کر بڑے اِنْہماک سے گانے سُنتےہوئے اپنے کاموں میں مگن رہتے ہیں اور ساتھ ساتھ اپنی زبان سے بھی  گُنگناتےجاتے ہیں،اِسی طرح کئی نادان خواتین گھر کے کام کاج کے دوران گانے سنتی ہیں،فلمیں ڈرامے دیکھتی ہیں، گویا  گانے باجوں کے بغیر ان کے کام ہی  نہیں ہوتے۔ فی زمانہ !توگانے باجوں کی عادتِ بد اس قدر  بڑھ چکی ہےکہ کوئی گاڑی  چلارہا ہو یا بائیک پرکہیں جارہا ہو اپنے موبائل یاٹیپ ریکاڈرپرگانے لگائےہوتےہیں ۔اے کاش ! ہمیں بھی اپنے دن رات عبادت میں بسر کرنے کی سعادت  نصیب ہو جائے۔اے کاش! ہمارا  کوئی لمحہ فضول کاموں میں بسر نہ ہو۔اے کاش! ہماری ہر گھڑی ذِکْرودُرُود کے سبب رحمت بھری  گزرے۔ اے کاش! گانے  باجے سننے اور گُنگنانے