Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

سخاوت کہ خود فاقے سے ہیں، گھر میں کھانے کو کچھ نہیں مگر سخاوت وایثار کا ایسا زبردست جذبہ کہ غریب نومسلم(New Muslim) کی حاجت روائی کی خاطر قرض لینےکیلئےاپنی مبارک چادرگِروی رکھوارہی ہیں اورجب حضرتِ سیِّدُنا سلمان فارسیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنےکھانےمیں سے کچھ گھرکے لئے رکھنےکی عرض کی تو فرمانے لگیں:میں نے یہ کھانا راہِ خدا میں خیرات کرنے کی نیّت سےپکایا ہے۔

                             سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !ایک طرف خاتونِ جنترَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا پاکیزہ عمل اور دوسری طرف ہماری حالت کہ ہم تو اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو لُوٹ رہے ہیں ،اگر کبھی کوئی حاجت مند آجائے  تو پہلے چار باتیں سُناتے ہیں اور اگرکچھ دےبھی  دیں تو بعد میں لوگوں کےسامنےاس کو ذلیل و رُسوا کرتے،اس کی عزّت کو پامال کرتے،طرح طرح کی باتیں سُناتےہیں۔یاد رکھئے. ! جب  بھی کسی  سائل یا حاجت مند کو  کچھ دینے کا موقع ملے  تو ایسی باتیں کرنے سے بچنے کی کوشش کرنی چاہئے کہ جس سے  سامنے والے کی دل آزاری یا اس کی ذِلّت و رُسوائی ہوتی ہو بلکہ اللہ  کریم  کا شکر  ادا  کریں کہ اللہ پاک نے  کسی غریب  کی حاجت روائی  کی توفیق عطا فرمائی،کیونکہ بندہ جب کسی کی حاجت پوری کرتاہےتواللہ کریم اس کوبےشمارانعامات عطا فرماتا ہے،آئیے!مسلمانوں کی حاجت روائی کرنے کےفضائل پرمشتمل (3) فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتےہیں ۔ چنانچہ 

حاجت روائی کےفضائل :  

(1)ارشادفرمایا:جومیرے کسی اُمّتی کی حاجت پوری کرےاور اُس کی نیت یہ ہوکہ اِس کےذریعے اُس اُمّتی کو خوش کرے تو اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا ا س نے اللہ   پاک کو خوش کیا اور جس نےاللہ  پاک کو خوش کیاتواللہ  کریم اسے جنت میں داخل فرمائےگا۔(شعب الایمان، الثالث والخمسون من شعب الایمان۔۔ الخ، ۶/۱۱۵،حدیث: ۷۶۵۳) 

(2)ارشادفرمایا:بندہ جب تک اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنےمیں لگا رہتاہے،اللہ  پاک  اس