Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

وَجْہَہُ الْکَرِیْمکےاس جذبہ سے مُتَأثِرہوکرکہا: بَہُت اچھا،جائیے،آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی حُضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کواسی قسم کی دعوت دیتےآئیے!ہمارے گھر میں بھی اسی قسم کا سارا اِنتِظام ہو جائےگا۔چُنانچِہ

          حضرتِ سیِّدُناعلیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمنےبارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہوکردعوت دے دی اور شہنشاہِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاپنے صحابۂ کرام کی ایک کثیر جماعت کو ساتھ لے کر اپنی پیاری بیٹی کے گھرمیں تشریف فرماہوگئے۔حضرتِ سیِّدَہ خاتونِ جنّت تنہائی میں تشریف لےجاکر خداوندِقُدُّوْس کی بارگاہ میں سربسجود ہوگئیں اور یہ دعامانگی:یااللہ! تیری بندی فاطمہ نے تیرےمحبوب اور اَصحابِ محبوب کی دعوت کی ہے، تیری بندی کاصرف تجھ ہی پر بھروسا ہے، لہٰذااے میرےربّ! تُو آج میری لاج رکھ لےاور اس دعوت کےکھانوں کا تُوعالَمِ غیب(یعنی دوسرا جہاں جو چھپا ہوا ہے) سےاِنتِظام فرما۔یہ دُعا مانگ کر حضرتِ سیِّدَتُنا  بی بی فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانے ہانڈیوں کوچولہوں پرچڑھا دیا۔ اللہ  کریم کادَرْیائے کرَم ایک دم جوش میں آگیااور(فوراً) ان ہانڈیوں کو جنّت کےکھانوں سےبھر دیا۔ حضرتِ سیِّدَتُنابی بی فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانےان ہانڈیوں میں سےکھانانکالناشروع کردیااورحُضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاپنے صحابۂ کرام کےساتھ کھانا کھانے سے فارِغ ہوگئے،لیکن خدا کی شان کہ ہانڈیوں میں سے کھانا کچھ بھی کم نہیں ہوا اور صحابۂ کرام ان کھانوں کی خوشبو اور لذّت سےحیران رہ گئے۔حُضورِاَکرم  نےصحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو حیران دیکھ کرفرمایا: کیا تم لوگ جانتے ہوکہ یہ کھاناکہاں سے آیا ہے؟صحابَۂ کِرام نےعرض کیا: نہیں یَارَسُوْلَاللهصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ نےارشاد فرمایا:   یہ کھانااللہ  پاک نے ہملوگوں کےلئےجنّت سےبھیجاہے۔پھرحضرتِ سیِّدَتُنا فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا گوشۂ تنہائی میں جاکرسجدہ  ریزہوگئیں اوریہ دُعا مانگنے لگیں:یااللہ!حضرتِ عثمانرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے تیرے محبوب  کےایک ایک قدَم کےعِوَض ایک ایک غلام آزادکیاہےلیکن تیری