Book Name:Barkaat-e-Zakaat

اس حدیث کی شرح میں حکیم الامّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمَۃُ اللہ تَعَالی عَلَیہْ فرماتے ہیں: یعنی خیانت چھوٹی ہو یا بڑی قیامت میں سزا اور رُسوائی کا با عث ہے خُصوصاً جو خیانت زکوٰۃ وغیرہ میں کی جائے کیونکہ یہ عبادت میں خیانت ہے اور اس میں اللہ کا حق مارنا ہے اور فقیرں کو اُن کے حق سے محروم کرنا، رب تعالیٰ فرماتا ہے:

وَ  مَنْ  یَّغْلُلْ  یَاْتِ  بِمَا  غَلَّ  یَوْمَ  الْقِیٰمَةِۚ-       ترجمہ: اور جو چُھپا رکھے وہ قیامت کے دن اپنی چھپائی چیز لے کر آئے گا۔ (کنزالایمان: آلِ عمران: ۳/۱۶۱) ،                                                                 

(مرآۃ المناجیع شرح مشکاۃ المصابیح، ج ۳، ص ۱۵)

لہٰذا آئیے! مِل کر اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتی ہیں کہ ہمیں جس طرح کے بھی مدنی عطیات، زکوٰۃ، فطرہ اور صدَقہ وغیرہ جو کچھ ملے گا وہ امانت داری کے ساتھ اپنی ذمہ دار اسلامی بہن تک پہنچائیں گی اور کسی بھی طرح کے حیلے سے کام نہیں لیں گی  اس کے لیئے بہتر ہے کہ تمام اسلامی بہنیں شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت دَامَتْ برَکَاتُھُمْ الْعَالِیہ کی کتاب "چندے کے بارے میں سُوال جواب،"اور کتاب"چندے کی شرعی احتیاطیں" ضرور پڑھ لیں۔اسکے علاوہ مدنی مذاکرہ 71،72 اور 73 بھی ضرور سنیئے۔ "

مدَنی عطیات لینے کے حوالے سے یہ مدَنی پھول توجّہ سے سماعت فرمائیے کہ کیش کی صورت میں وصول کئے جانے والے مدَنی عطیات ہاتھوں ہاتھ چیک فرما لیجئے ایسے نوٹ کہ جو بند ہو چکے ہوں یا ایسی کنڈ یشن والے نوٹ یعنی (کلیم نوٹ) جو بینک بھی وصول نہ کرتا ہو کو عطیات میں وصول کرنے میں احتیاط فرمائیں۔

دعائے عطار ہے کہ:          ”جو مدنی عطیات کے لئے زیادہ سے زیادہ بھاگ دوڑ کرے  یَا اللہ عَزَّوَجَلَّ!اُسے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک وہ مدینہ نہ دیکھ لے۔“

اللہ عَزَّوَجَلَّ! ہمیں اخلاص کے ساتھ عین شرعی احکامات کے مطابق مدنی عطیات جمع کرنے اور بر وقت اپنی ذمہ دار کو جمع کروانے کی توفیق عطا فرمائے۔  (آمین)

(2) مرأۃ المناجیح جلد 3 صفحہ نمبر 44 پر آتا ہے کہ : بندۂ مومن کا روزہ آسمان و زمین کے درمیان مُعلّق رہتا ہے جب تک صدقۂ فطر ادا نہ کیا جائے۔ حضرت ابو سعید خُدری رَضِی اللہ تَعَالی عَنہ  فرماتے ہیں کہ "ہم صدقۂ فطر ایک صاع غَلّہ، ایک صاع جَو، یا ایک صاع پَنیر، یا ایک صاع کِشمش نکالتے تھے۔"