Book Name:Barkaat-e-Zakaat

عِمرٰن،آیت نمبر180میں  بُـخْل کی مَذمّت اِن الفاظ میں بیان کی گئی ہے :

وَ  لَا  یَحْسَبَنَّ  الَّذِیْنَ  یَبْخَلُوْنَ  بِمَاۤ  اٰتٰىهُمُ  اللّٰهُ  مِنْ  فَضْلِهٖ  هُوَ  خَیْرًا  لَّهُمْؕ-بَلْ  هُوَ  شَرٌّ  لَّهُمْؕ-سَیُطَوَّقُوْنَ  مَا  بَخِلُوْا  بِهٖ  یَوْمَ  الْقِیٰمَةِؕ-  (پ۴،اٰل عمرٰن:۱۸۰)     

ترجمۂکنزُالعِرفان:اور جو لوگ اس چیز میں بخل کرتے ہیں جو اللّٰہ نے انہیں اپنے فضل سے دی ہے وہ ہرگز اسے اپنے لئے اچھا  نہ سمجھیں بلکہ یہ بخل ان کے لئے بُرا ہے۔عنقریب قیامت کے دن ان کے گلوں میں اسی مال کا طوق بنا کر ڈالا جائے گا

 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(11)مال میں برکت

زکوٰۃ کا گیارہواں(11) فائدہ یہ ہے کہ زکوٰۃ دینے والے کا مال کم نہیں ہوتا، بلکہ بڑھتا ہے ۔ اللہ پاک ،پارہ22،سُوْرَۂ سَبَا،آیت نمبر39میں ارشاد فرماتا ہے :

وَ مَاۤ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَهُوَ یُخْلِفُهٗۚ-وَ هُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ(۳۹) (پ۲۲، سبا:۳۹)

ترجمۂکنزُالعِرفان:اور جو چیز تم اللہ کی راہ میں  خرچ کرو وہ اس کے بدلے میں اور دے گا اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والاہے۔

ایک اور مقام پر پارہ3،سُوْرَۃُ الۡبَقَرہ،آیت نمبر261،262میں اِرشادہوتا ہے :

مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍؕ-وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ(۲۶۱)اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ثُمَّ لَا یُتْبِعُوْنَ مَاۤ اَنْفَقُوْا مَنًّا وَّ لَاۤ

ترجمۂکنزُالعِرفان:ان لوگوں کی مثال جو اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اس دانے کی طرح ہے جس نے سات بالیاں اگائیں ،ہر بالی میں سو دانے ہیں اور اللہ اس سے بھی زیادہ بڑھائے جس کے لئے چاہے اور اللہ وسعت والا، علم والا ہے۔ وہ