Book Name:Barkaat-e-Zakaat

دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

قارون کی ہلاکت

قَارُون،حضرتِ سَیِّدُنامُوسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کےچچا یَصْہَرْکا بیٹا تھا ۔اللہ پاک نے اُس کوبے پناہ دولت سے نَوَازا تھا،  حتّٰی کہ اُس  کے خزانوں کی چابیاں ایسے چالیس(40) افراد اُٹھاتے تھے، جو عام مردوں سےزیادہ طاقتور تھے ۔([1])  جیسا کہ پارہ20،سُوۡرَۃُ الۡقَصَصۡ،آیت نمبر76 میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے ۔

وَ اٰتَیْنٰهُ مِنَ الْكُنُوْزِ مَاۤ اِنَّ مَفَاتِحَهٗ لَتَنُوْٓاُ بِالْعُصْبَةِ اُولِی الْقُوَّةِۗ- (پ۲۰، القصص: ۷۶)

                         ترجمۂکنزُالعِرفان:اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دئیے جن کی کنجیاں (اُٹھانا) ایک طاقتور جماعت پر بھاری تھیں ۔

جب اللہ پاک نے بَنِیْ اِسْرَائِیْل پر  زکوٰۃ کا حکم نازِل فرمایا تو قَارُون، حضرتِ سَیِّدُنا مُوْسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے پاس آیا اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام  سے یہ طَے کیا کہ ایک ہزار (1000)  دِینار پر ایک دِینار، ہزار(1000)دِرہموں پر ایک درہم  جبکہ ہزار(1000)بکریوں پر ایک بکری اور اسی طرح دیگر چیزوں میں


 

 



[1] تفسیرِ خازن، پ۲۰، القصص، تحت الآیۃ:۷۶، ۳/۴۴۰ ملتقطاً