Book Name:Barkaat-e-Zakaat

غنی مسلمان کے مال میں اُس کا بھی حق ہے ،چنانچہ وہ اپنے بھائی کے جان،مال اور اولاد میں بَرَکت کے لئے دعاکرتا رہتا ہے ،نبیِّ پاک ،صاحِبِِ لَولَاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:”بے شک مؤمن کیلئے مؤمن مثلِ عمارت کے ہے،بعض،بعض کو تَقْوِیَت پہنچاتا ہے۔([1])

(8)مضبوط بھائی چارہ

آٹھواں(8)فائدہ یہ ہے کہ زکوٰۃمسلمانوں کے درمیان بَھائی چَارہ مضبوط بنانے میں نہایت اہم کِردار ادا کرتی ہے ،جس سے اسلامی مُعَاشرے میں اِجتِماعیّت کو فروغ ملتا ہے اور امدادِباہمی کی بُنیاد پر مسلمان اپنے پیارے آقا،مدینے والے مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس فرمانِ عظیم کا مـِصْدَاق بن جاتے ہیں کہ :مسلمانوں کی آپس میں دوستی اوررحمت وشَفْقَت کی مثال جِسْم کی طرح ہے ،جب جِسْم کا کوئی عُضْو(حصّہ)بیمار ہو تا ہے تو بُخار اور بے خوابی میں سارا جِسْم اُس کا شَرِیک ہو تا ہے ۔([2])

(9)مال پاک ہوجاتا ہے

     زکوٰۃ دینے والے کونَوَاں(8) فائدہ یہ حاصِل ہوتا ہے کہ اس کا مال پاک ہوجاتا ہے، جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا اَنَس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مروی ہے کہ شَہَنْشَاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اپنے مال کی زکوٰۃ نکال کہ وہ پاک کرنے والی ہے ،تجھے پاک کردے گی ۔“ ([3])

(10)بُری صفات سے چُھٹکارا

دَسواں(10) فائدہ یہ ہے کہ زکوٰۃ نہ صرف مال کو پاکیزہ بناتی ہے بلکہ نفس کو بھی پاکیزگی بخشتی ہے کہ نفس کولالچ اور بُـخْل جیسی بُری صِفَات سے نَجات دلاتی ہے ۔ قرآنِ پاک میں پارہ4،سُوْرَۂ آلِ


 

 



[1] صحیح البخاری،کتاب الصلوۃ،باب تشبیک الاصابع...الخ،الحدیث۴۸۱،ج۱،ص۱۸۱

[2] صحیح مسلم ،کتاب البر والصلۃوالآداب،باب تراحم المؤمنین ..الخ،الحدیث۲۵۸۶،ص۱۳۹۶

[3] مسندامام احمد،مسند انس بن مالک ،حدیث: ۱۲۳۹۷،ج۴،ص۲۷۴