Book Name:Barkaat-e-Zakaat

معلوم ہوا کہ دُنیا دارُ الامتحان (یعنی آزمائش کا گھر )ہے،لہٰذا ہمیں  چاہئے کہ ہرحکمِ  خداوندی کو اپنے لئے سَعَادَت سمجھتے ہوئے خوش دِلی سے ادا کریں اور اپنی آخرت کے لئے اَجْرو ثَوَاب کا ذَخِیْرَہ اِکٹھا کریں ۔ پھر زکوٰۃ تو ایک ایسی عبادت ہے،جس میں ہمارے لئے دُنیا وآخرت کے ڈھیروں فوائد اور فضائل رکھے گئے ہیں ۔ آیئے! زکوٰۃ  دینےکے پندرہ(15) فوائد سنیئے اور اپنے دلوں  میں اس کی اَہَمِّیَّت  کو مزید پُخْتہ کیجئے ۔ 

  )1(تکمیل ایمان کا ذریعہ

زکوٰۃ ادا کرنے والے کو پہلی سَعَادَت مندی یہ حاصل ہوتی ہے کہ زکوٰۃ دینا،اس کے ایمان کی تکمیل کا سبب بنتا ہے ۔آیئے!اس ضمن میں دوفرامینِ مصطفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے:

1          تمہارے اسلام کا پورا ہونا یہ ہے کہ تم اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کرو۔([1])

2          جو اللہ(پاک)اور اُس کے رسول( صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)پر ایمان رکھتا ہو، اُسے لازِم ہے کہ اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کرے۔“ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

)2(رحمتِ اِلٰہی کی  برسات

    زکوٰۃ دینے والے کو دوسری سَعَادَت یہ ملتی ہے کہ اس پر رحمتِ اِلٰہی کی چَھما چَھم بارش ہوتی ہے چنانچہ پارہ9،سُوْرَۃُ الْاَعْرَاف، آیت نمبر156میں ہے :

وَ رَحْمَتِیْ وَ سِعَتْ كُلَّ شَیْءٍؕ-فَسَاَكْتُبُهَا لِلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ الَّذِیْنَ هُمْ بِاٰیٰتِنَا یُؤْمِنُوْنَۚ(۱۵۶) (پ۹، الاعراف:۱۵۶)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور میری رحمت ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے تو عنقریب میں اپنی رحمت ان کے لیے لکھ دوں گا جو پرہیز گار ہیں اور زکوٰۃ دیتے


 

 



[1] الترغیب والترھیب ،کتاب الصدقات ،باب الترغیب فی اداءِ الزکوٰۃ،الحدیث۱۲، ج۱، ص۳۰۱

[2] المعجم الکبیر ،الحدیث ۱۳۵۶۱،ج۱۲،ص۳۲۴