Book Name:Barkaat-e-Zakaat

ہیں اور وہ ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں۔

 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

)3(تقویٰ وپرہیزگاری کا حصول

    زکوٰۃ دینے کا تیسرا(3) فائدہ یہ ہے کہ اس سے تقویٰ حاصل ہوتا ہے ۔چنانچہ قُرآنِ پاک میں پارہ1،سُوْرَۃُ الْبَقَرَہ،آیت نمبر3میں مُـتَّـقِـیْنکی علامات میں سے ایک علامت یہ بھی بیان کی گئی ہے :

وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ(۳)

(پ۱، البقرۃ:۳) ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے کچھ(ہماری راہ میں)خرچ کرتے ہیں۔

)4(کامیابی کا راستہ

     زکوٰۃ کا چوتھا(4) فائدہ یہ ہے کہ اِس سے بندہ کامیاب لوگوں کی فَہْرِسْت میں شامل ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ قرآنِ پاک میں فَلاح کو پہنچنے والوں کا ایک کام زکوٰۃ بھی بیان کیاگیا ہے، چنانچہ پارہ18،سُوْرَۃُ الْمُؤمِنُوۡن،آیت نمبر1تا4میں ارشاد ہوتا ہے :

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱)الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲)وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ(۳)وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴) (پ۱۸، المؤمنون: ۱۔۴)                                                                 

ترجمۂکنزُالعِرفان:بیشک ایمان والے کامیاب ہو گئے۔ جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے والے ہیں۔اور وہ جو فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں۔اور وہ جو زکوٰۃ دینے کا کام کرنے والے ہیں۔

)5(نصرتِ  اِلٰہی کا مستحق