Book Name:Barkaat-e-Zakaat

دنیا بھر کے مسلمانوں کو قرآن وسنّت کا پیغام پہچانے کے لئے "مجلس بیرونِ ملک "وغیرہ وغیرہ شعبے دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس ِ شوریٰ کے تحت شب وروز مصروف ِعمل ہیں ۔ جس طرح جسم کے تمام ہی اعضاء افادیت اور اہمیت میں اپنی مثال آپ ہیں ،بالکل ایسے ہی دعوت اسلامی کے ان شعبوں میں سے ہر ایک اپنا ثانی نہیں رکھتا ،الغرض جس تحریک کا بیج 1981.ءمیں دعوت اسلامی کے نام سے بویا گیا ،آج وہ کم وبیش 103 سے زائد مضبوط ڈالیوں والا سایہ فگن ،تناور پھلدار درخت کا رُوپ دھار چکا ہے جس کی شاخیں 200 سے زائد ممالک تک پھیل چکی ہیں یقیناًان مدَنی کاموں کے لئےایک  خطیر رقم دَرکار ہوتی ہے۔

میٹھی اسلامی بہنو! رجب المرجب شعبان المعظم اور رمضان المبارک میں مدَنی عطیّات اِکٹھا کرنے کا بہترین موقع ہوتا ہے لہٰذا آج ہی سے بھرپور کوشش کر کے تبلیغِ قراٰن و سنّت کی عالَمگیر غیر سیاسی تحریک "دعوتِ اسلامی" کے مدَنی کاموں کے لیئے اپنی زکوٰۃ ، فطرہ، مدَنی عطیّات، صَدَقات و خیرات وغیرہ دینے کے ساتھ ساتھ دیگر اسلامی بہنوں سے بھی اِکٹھا کرنے کی ترکیب بنائیں تاکہ ہمارے مدَنی کام پایۂ تکمیل تک پہنچ سکیں۔ چندہ موجودہ دَور کی اَشَد ترین ضرورت ہے چنانچہ پیارے آقا، دو عالم کے داتا، محبوبِ کِبریا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی عَلَیْہ وَآلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ غیب نشان ہے، "آخر زمانہ میں دین کا کام بھی دِرہَم و دِینار سے چلے گا۔"              (المعجم الکبیر، ج  ۲۰ ، ص ۲۷۹، حدیث ۶۶۰، داراحیاء التراث العربی بیروت)

بعض اسلامی بہنیں مدَنی عطیات اِکٹھا کرنے میں جھجک محسوس کرتی ہیں حالانکہ دین کی سَر بُلندی کے لئے چندہ اکٹھا کرنا پیارے آقا و مولا، غریبوں کے ملجاء و ماویٰ، سرورِ انبیاء، حبیبِ کِبریا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی عَلَیْہ وَآلہٖ وَسَلَّم  کی سنّت سے ثابت ہے۔ غزوۂ تبوک، مسجدِ نبوی شریف علیٰ صا حبھا الصلوٰۃ والسلام کی تعمیر، بیرِ رُومہ کی خریداری وغیرہ کے مواقع پر مالکِ خُلد و کوثر، شاہِ بحر و بَر  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی عَلَیْہ وَآلہٖ وَسَلَّم نے  راہِ خُدا عَزَّوَجَلَّ میں خرچ کرنے کی ترغیب دَلائی ہے۔

میٹھی اسلامی بہنو! آپ بھی ہمت فرمائیے، جھجک اُڑائیے اور سُنّتوں کے احیاء کے لیئے خوب خوب مدَنی عطیات اکٹھا کیجئے۔

ترغیباً ایک حدیثِ مُبارَکہ مُلاحظہ فرمائیں:حضرت رافع بن خدیج  رَضِی اللہ تَعَالی عَنہ سے مَروی ہے، فرماتے ہیں: میں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے محبوب، دَنائے غیوب، مُنزہ عن العیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی عَلَیْہ وَآلہٖ وَسَلَّم کو فرماتے سُنا: