Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان کی سنَّت کا جو آئنہ دار ہے       بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے

(وسائلِ بخشش،ص۴۷۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سیدھا ہاتھ استعمال کرنے کے مدنی پھول!

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے! سیدھے ہاتھ سےلینے دینے  کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلےایک (1)فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے: ارشادفرمایا:تم میں سے ہر ایک سِیدھے ہاتھ سے کھائے اور سِیدھے ہاتھ سےپئے اور سِیدھے ہاتھ سے لے اور سیدھے ہاتھ سے دے کیونکہ شیطان اُلٹے ہاتھ سے کھاتا اوراُلٹے ہاتھ سے پیتا اوراُلٹے ہاتھ سے دیتا اور اُلٹے ہاتھ سے لیتا ہے۔(ابنِ ماجہ ، ۴/۱۲حدیث: ۳۲۶۶)٭حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں:رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے تمام کاموں میں دائیں جانب سے ابتدا کرنے کو پسند فرماتے تھے۔(بخاری،کتاب الوضوء،باب التیمن فی الوضوء والغسل،۱/۸۱،حدیث:۱۶۸ ۔)٭ سِیدھے ہاتھ سے کھانا پینا سُنَّت ہے ۔ (آداب طعام،ص۱۳۰)٭نیکیاں لکھنے والا فرشتہ داہنی طرف رہتا ہے اس وجہ سے یہ سمت افضل ہے۔ (مرآ ۃ المناجیح،۱/۲۸۷۔) ٭ حضرت سیّدناابنِ عباس  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ الٹے ہاتھ سے کھا نانِسیان پیدا کرتا ہے(حافظہ کیسے مضبوط ہو،ص۱۸۰)۔ ٭ سیدھے ہاتھ سے کھانا بالخصوص چاول وغیرہ کھاتے وقت کچھ  دانے  اُلٹے ہاتھ میں گِرجائیں تو انہیں  بھی سیدھے ہاتھ  میں لے


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵