Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

  لہٰذا اپنے دل سے دنیا کی محبت نکالنے اور رزقِِ حلال میں   برکت پانے کیلئے جتنی استطاعت ہو  صدقہ وخیرات  کی عادت بھی بنائیے،اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کی برکت سے مال کی محبت دل سے نکل جائے گی  ۔اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ کمانے  کی لالچ میں حلال وحرام کی تمیز  بھلا کر حرام طریقے سے کمایا ہوا مال دنیا وآخرت    میں باعثِ وبال بھی بن سکتا ہے ۔ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو تِجارت  کے بڑے واضِح اُصُول عطا فرمائے ہیں،  مگر بدقسمتی سے علمِ دِین سے دُوری اور دُنیا کی چکا چوند نے آج کے مسلمان کو ان سنہری اُصُولوں پر عمل سے دُور کردیاہے۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ کوئی ان تاجروں میں اسلام کی حقیقی رُوح پُھونک دے۔چُنانچہ  عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت’’مجلس تاجران‘‘  کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کا کام شُعبۂ تجارت سے منسلک لوگوں کو تجارت کے مُتَعَلِّق اسلامی تعلیمات سے رُوشناس کرانا، ان میں دعوتِ اسلامی کے پیغام کو عام کرنا اورانہیں  دعوتِ اسلامی سے وابستہ کرتے ہوئے اس مدَنی مَقْصد   ’’مجھے اپنی او ر ساری دُنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ  ‘‘کے مُطابق زندگی گُزارنے کا مدنی ذِہْن دیناہے۔ اس مدنی مقصد کے حُصُول اور بازاروں میں مَدَنی ماحول بنانے کیلئے مسجد  یا کسی بھی مُناسِب مَقام پر مَدَنی مرکز کے دئیے گئے طریْقِ کار کے مُطابِق مدنی درس یعنی(فیضانِ سُنَّت اور امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دِیگر رسائل سے درس )دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔تاجران کو بھی مدنی کاموں میں عملی طورپرشامل ہونے کی ترغیبات کا سلسلہ رہتا ہے،وقتاً فوقتاًتاجران کے مدنی حلقوں میں عاشقانِ رسول کو نمازکے مسائل،مختلف موضوعات پرسُنّتیں و آداب سکھائے جاتے  ہیں، دُعائیں یاد کروائی جاتی ہیں، مدرسۃا لمدینہ بالغان کے ذریعے تاجران میں بھی تعلیمِ قرآن کوعام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تری دُھوم مَچی ہو