Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

رہنا وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں ۔(3)… دنیا کی زندگی زِینت و آرائش کا نام ہے جو کہ عورتوں  کا شیوہ ہے۔ (4،5)…دُنیا کی زندگی آپس میں  فَخْرو غرور کرنے اور مال اور اولاد میں  ایک دوسرے پر زیادتی چاہنے کا نام ہے اور جب دنیا کا یہ حال ہے اور اس میں  ایسی قباحتیں(بُرائیاں)  موجود ہیں  تو ا س میں  دل لگانے اور اس کے حصول کی کوشش کرتے رہنے کی بجائے ان کاموں  میں  مشغول ہونا چاہئے، جن سے اُخْروی زندگی سَنور سکتی ہے۔(صراط الجنان، 9/740)

آئیے!اب دنیاکی حقیقت کےبارےمیں بُزرگانِ دِینرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنکےچنداِرشادات سُنئے،  چنانچہ

شیطان کی بیٹی

حضرت سیِّدُنا علی خوَّاصرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:دُنیا ابلیس لعین(یعنی لعنتی شیطان)کی بیٹی ہے اور دنیاسے مَحَبَّت کرنے والا ہر شخص اُس کی بیٹی کا خاوَند ہے،ابلیس اپنی بیٹی کی وجہ سے اُس دنیا دار شخص کے پاس آتا جاتا رہتا ہے،لہٰذا میرے بھائی! اگر تم شیطان سے محفوظ رَہناچاہتے ہو تو اُس کی بیٹی (یعنی دنیا) سے رشتہ  (Relationship) قائم نہ کرو۔ (اَلْحَدِیْقَۃُ النَّدِیَّۃ ، ۱ /۱۹ ملخصا)

نیلی آنکھوں والی بدصورت بُڑھیا

حضرت ِ سیّدُنا فُضیل بن عِیاضرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکہتے ہیں،حضرتِ سیِّدُنا عبدُاللہ بن عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمانےفرمایا:بروزِ قِیامت ایک نیلی آنکھوں والی نہایت بَد صُورت بُڑھیا جس کے دانت آگے کی طرف نکلے ہوں گے، لوگوں کے سامنے ظاہر ہوگی اور ان سے پوچھا جائے گا:اِ س کو جانتے ہو؟ لوگ کہیں گے: ہم اِس کی پہچان سے اللہ پاک کی پناہ چاہتے ہیں۔کہا جائے گا:یہ وُہی دُنیا ہے جس پر تم فخر کیا کرتے تھے،اِسی کی وجہ سے قَطعِ رِحمی کرتے( یعنی رشتے داریاں کاٹتے)تھے،اِسی کے سبب ایک دوسرے سے حَسَد اور دشمنی کرتے تھے۔پھر اُس(بڑھیا نُما دنیا)کو جہنَّم میں ڈالا جائے گا تو پُکارے گی:اے میرے