Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

پَروَردَگار ! میری پیروی کرنے والے اور میری جماعت کہاں ہے؟ اللہ پاک فرما ئے گا:اُن کو بھی اس کے ساتھ کر دو۔(ذمُّ الدّنیا مع موسوعۃالامام ابن ابی الدنیا، ۵/ ۷۲ ،رقم۱۲۳)

دُنیا کو تُو کیا جانے یہ  بِس کی گانٹھ ہے حَرَّافہ

صورت دیکھو ظالم کی  تو کیسی بھولی بھالی ہے

شہد دِکھائے زہر پلائے،قاتل،ڈائن،شوہر کُش

اس مُردار پہ کیا للچایا دنیا دیکھی بھالی ہے

(حدائقِ بخشش،ص۱۸۶)

مختصر وضاحت:

(1)یہ دنیا  جو بظاہر تجھےبھولی بھالی  اور سیدھی سادی نظر آتی ہے،تُو نہیں جانتا کہ یہ ظالم دنیا کیسی مکّار اور زہر کی گٹھڑی ہے،اس نے بڑے بڑوں کا خانہ خراب اور بیڑا غرق کیا ہے۔

(2)یہ دنیا ظالم اور  مکّار  ہے شہد دِکھا کر زہر پلاتی ہے۔ایسی قاتل ہےکہ اپنے خاوند(جو اس سے محبت کرتا ہے اس) کا ہی خون  چُوس لیتی ہے اور اس کو  تباہ وبرباد  کر دیتی ہے ،تو پھر ایسی مُردار دنیا پر کیوں مرا  جائے،ہزاروں لوگ اس کو  آزما چکے ہیں اور آزمائی  ہوئی  چیز کو مزید  کیا آزمانا؟

دنیا کی حقیقت:

مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت “ میں  میرے آقا اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ دُنیا کی مَذمَّت کے مُتَعلِّق فرماتے ہیں :حدیث میں ہے:’’اگر دُنیا کی قَدر اللہ (پاک ) کے نزدیک ایک مَچّھر کے پَر کے برابر(بھی) ہوتی تو (پانی کا) ایک گُھونٹ (بھی) اس میں سے کافر کو نہ دیتا۔‘‘( تِرمِذی،ج۴ ، ص۱۴۴ ، حدیث ۲۳۲۷۔) (دُنیا)ذلیل ہے(اِسی لئے )ذلیلوں کو دی گئی،جب سے اِسے بنایا ہے کبھی اِس کی طرف نظر نہ فرمائی،دُنیا،آسمان و زمین کے درمیان فَضامیں لٹکی ہوئی ہے۔یعنی روتی