Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

میرے گھر میں اس وقت داخل ہوئی جبکہ اور کوئی بھی موجود نہ تھا ، وہ خاتون سر سے پاؤں تک مدنی برقعے میں ملبوس تھی، میں انہیں حیرت بھری نظروں سے دیکھنے لگی کہ یہ باحیا خاتون کون ہے؟ جو پردے کااس قدرا ہتمام کیے ہوئے ہے، ابھی میں انہیں خیالات میں گم تھی کہ ان کی شفقت بھری آواز نے مجھے افکار کے بھنور سے باہر نکالاوہ اس طرح کہ ا نہوں نے قریب آتے ہی سلام کیا، پہلی ہی ملاقات میں اس قدر اپنائیت بھراانداز دیکھ کر میں بے حد متأثر ہوئی، مجھے کیا خبر تھی کہ یہ آنے والی باحیا اسلامی بہن مجھے گناہوں کے اس جنگل سے نکالنے کا سبب ثابت ہو گی، دورانِ گفتگو نیکی کی دعوت پیش کرتے ہوئے مجھے بے پردگی کے دلدل سے نکلنے کی ترغیب دلاتے ہوئے وہ کہنے لگیں : اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّہم مسلمان ہیں ،ہمارا ہرکام اللہ عَزَّوَجَلَّکی خوشنودی کے لیے ہونا چاہئیے، ہمیں ہر اس کام سے اپنا دامن بچاناچاہئے جس سے اللہ عَزَّوَجَلَّ ناراض ہو ،میری پیاری اسلامی بہن شریعت میں پردے کی بڑی اہمیّت ہے،اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مسلمان عورتوں کو نامحرم مردوں سے پردہ کرنے کا حکم فرمایا ہے، اسی میں ہماری دنیا و آخرت کی بھلائی ہے۔ آپ ذرا غور تو فرمائیے یہاں کیسے کیسے لوگ آتے ہوں گے اور نجانے آپ کو کیسی کیسی نظروں سے گھورتے ہوں گے؟ میرا مشورہ ہے کہ آپ اس کام کو چھوڑ کر دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو جائیے۔ دورانِ گفتگو ہی انہوں نے بتایا کہ میں آپ کے ساتھ والے فلیٹ میں ہی رہتی ہوں۔ انکی پرخلوص نیکی کی دعوت سے میں متأثرتوہوئی مگر اپنی بری روش نہ چھوڑ سکی، دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ اس اسلامی بہن نے میری فراغت کے اوقات جانچ لئے اور ایسے وقت میں ہی تشریف لاتیں جبکہ میں بالکل تنہا