Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

میں سے بہت بڑا گناہ ہے اور بدکاری کرنے والے پر قیامت تک اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ،اس کے  فرشتے اور تمام انسانوں کی لعنت برستی رہے گی اور اگر وہ تو بہ کرے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کی توبہ قبول فرمالے گا۔([1])یاد رکھئے ! بدکاری کا مطلب صرف اور صرف یہی نہیں کہ مرد و عورت ایک دوسرے کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرکے بُرائی کریں بلکہ اس کے علاوہ انسان آنکھ ، کان ،زبان،ہاتھ اور پاؤں کے ذریعے جو مختلف قسم کے گُناہ کرتا ہے حدیثِ پاک میں اُنہیں بھی بدکاری ہی قرار دیا گیا ہے جیساکہ

نبیِ اکرم،نورِمجسم،سیدِ دوعالمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا :آنکھوں کا زنا بدنگاہی ہے۔([2])اسی طرح ایک اور حدیث پاک میں ہے کہ آنکھوں کا زنا دیکھنا ،کانوں کا زنا سننا، زبان کا زنا گفتگو کرنا، ہاتھ کا زنا چُھونااور پاؤں کا زنا قدم سے چلناہے ۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ آنکھ ،کان زبان،ہاتھ ،پاؤں اور ان کے علاوہ دیگر اعضاء  جو یقیناً اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی عظیم نعمتیں ہیں ،انہیں ہمیشہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی اطاعت و فرمانبرداری والے کاموں میں استعمال کریں ، ہرگز ہرگز بدکاری والے کاموں میں استعمال نہ کریں ،کیونکہ بدکاری جہاں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی کا ذریعہ ہے ،وہیں رِزْق میں تنگی کا بھی سبب ہے۔آئیے اس ضمن میں 3 فرامینِ مُصْطَفٰے  سُنتے ہیں:

1.      ارشاد فرمایا: الزِّنَا يُوْرِثُ الْفَقْر یعنی بدکاری تنگدستی کا سبب ہے۔([3])

2.      فرمایا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  فرماتاہے : میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں زانی کو تنگدست کردو ں گا، اگر چہ کچھ عرصہ بعد سہی۔([4])

3.      فرمایا:بدکاری سے دُور رہو کہ اس کے چھ (6) نقصانات ہیں :3 دُنیوی اور3 اُخروی ،دُنیوی نقصانات یہ


 

 



[1] بحر الدموع لابن جوزی،الفصل السابع و العشرون،موبقات الزنی و عواقبہ،ص ۱۶۵

[2] بخاری، کتاب الاستئذان، باب زنا الجوارح دون الفرج،۴ /۱۶۹،حدیث :۶۲۴۳

[3] شعب الایمان، الباب السابع و الثلاثونالخ، بابفی تحریم الفروج، ۴/۳۶۳، حدیث:۵۴۱۷

[4] بحر الدموع لابن جوزی،الفصل السابع و العشرون،موبقات الزنی و عواقبہ،ص ۱۶۶